ناؤنیوزاپڈیٹ (چھترپتی سمبھاجی نگر، اورنگ آباد) مہاراشٹر کے تاریخی شہر کی شناخت رکھنے والے چھترپتی سمبھاجی نگر (اورنگ آباد) میں آج شام تقریباً 6 بجے کے درمیان ایک اچانک اٹھنے والے گرد و غبار سے بھرپور طوفان نے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے نتیجے میں شہر کے مختلف علاقوں میں شدید افرا تفری مچ گئی۔ طوفان کے باعث سدھارتھ گارڈن کے داخلی دروازے کی ایک پرانی دیوار زمین بوس ہوگئی، جس کے نتیجے میں دو خواتین موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔
جاں بحق خواتین کی شناخت سواتی کھیرناتھ (35 سالہ)، رہائشی رانجنگاؤں، اور ریکھا گائیکواڑ (38 سالہ)، سوبھگیہ چوک، این-11 ہڈکو کے طور پر کی گئی ہے۔ ملی تفصیلات کے مطابق دونوں خواتین سدھارتھ گارڈن میں قائم چڑیا گھر میں ملازمت کرتی تھیں۔ واقعے کے بعد زخمیوں کو فوری طور پر سرکاری میڈیکل کالج و اسپتال (GMCH) منتقل کیا گیا، جہاں دونوں خواتین کو مردہ قرار دے دیا گیا۔ دیگر پانچ افراد کو مختلف نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق دیوار کی خستہ حالی اور حالیہ بارشوں نے اس کی مضبوطی کو متاثر کیا تھا، جسے طوفان کی تیز ہواؤں نے مکمل طور پر منہدم کر دیا۔ یہ طوفان 15 سے 20 منٹ تک جاری رہا، تاہم اس قلیل وقت میں ہی شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی بند، درخت گرنے اور ٹریفک کی روانی متاثر ہونے جیسے مسائل پیدا ہو گئے۔ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی پونے، ستارا اور مہاراشٹر کے دیگر علاقوں کے لیے تیز بارش اور آندھی کی پیشگی وارننگ جاری کی تھی، جس کے باوجود اس نوعیت کے حادثے نے مقامی انتظامیہ کی تیاریوں پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔
سدھارتھ گارڈن، جو کہ چھترپتی سمبھاجی نگر (اورنگ آباد) میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام ہے، اس حادثے کے بعد شہری انتظامیہ کے لیے ایک کڑا امتحان بن گیا ہے۔ پولیس اور میونسپل حکام نے موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں غفلت، ناقص دیکھ بھال اور موسمی خطرات کے لیے ناکافی تیاری کو اہم عوامل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جاں بحق خواتین چڑیا گھر کی تجربہ کار ملازم تھیں، جن کی ہلاکت سے ادارے میں غم کی فضا چھا گئی ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر اس امر کی یاد دہانی ہے کہ شہری انفراسٹرکچر کی بروقت مرمت اور معائنہ، خاص طور پر مون سون کے موسم میں، انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے نہایت ضروری ہے۔انتظامیہ کی طرف سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
0 تبصرے