نیشنل ہائی وے پر حفاظتی اقدامات کی شدید ضرورت، آصف شیخ رشید کا مطالبہ
مالیگاؤں (ناؤ نیوز اپڈیٹ) عیدالاضحٰی جیسے خوشیوں بھرے موقع پر شہر مالیگاؤں میں دو دلخراش سڑک حادثات نے فضا کو سوگوار کردیا۔ ان حادثات میں پانچ نوجوانوں کی موت واقع ہوگئی، جبکہ ایک نوجوان شدید زخمی ہوا۔ دونوں حادثات شہر سے گزرنے والی قومی شاہراہ نمبر 3 پر پیش آئے۔
پہلا حادثہ عید کے دن تقریباً دوپہر چار بجے رائل ہوٹل کے قریب پیش آیا، جب رضیہ آباد کے محمد محسن محمد ابراہیم (20 سال)، دوست سائزنگ دیانہ کے محمد مجیب معید شیخ (18 سال) اور ان کا ایک ساتھی موٹر سائیکل پر سیر و تفریح کے لیے نکلے تھے۔ تیز رفتار کار سے موٹر سائیکل کی زبردست ٹکر کے باعث محسن کی جائے وقوعہ پر ہی موت ہوگئی، جبکہ مجیب نے علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ تیسرے ساتھی کا علاج جاری ہے۔
اسی رات تقریباً ایک بجے ایک اور افسوسناک حادثہ پیش آیا، جب A1 ساگر ہوٹل کے قریب تین نوجوان ایک گاڑی کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار بیٹھے۔ عینی شاہد امتیاز انصاری کے مطابق حادثے کے فوراً بعد مقامی افراد نے کوشش کرکے نوجوانوں کو گاڑی کے نیچے سے نکالا، مگر شیخ سمیر (گلشن ابراہیم) اور انصاری محمد سفیان (امن پورہ) کی موقع پر ہی موت ہوگئی، جبکہ محمد کیف (امن پورہ) ہسپتال لے جاتے وقت راستے میں دم توڑ گیا۔
حادثے کی خبر ملتے ہی سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید اور مستقیم ڈکنیٹی سول ہسپتال پہنچے۔ آصف شیخ نے میڈیا سے گفتگو میں شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حادثات نیشنل ہائی وے پر بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا، پولیس انتظامیہ اور ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ایک اعلی سطحی میٹنگ طلب کی جائے اور درج ذیل حفاظتی اقدامات کیے جائیں، سروس روڈ کی تعمیر،اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب،نو وارنگ بورڈز اور اسپِیڈ بریکرز، نگران کیمروں کی تنصیب وغیرہ، آصف شیخ نے کہا کہ جان بوجھ کر مالیگاؤں کو نظر انداز کیا جارہا ہے، جس کے باعث آئے دن قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور نوجوانوں سے بھی گزارش کی کہ تہواروں کے موقع پر احتیاط سے کام لیں اور اپنی قیمتی زندگیاں محفوظ رکھیں۔
مالیگاؤں میں تفریحی مقامات کا فقدان بھی حادثات کی ایک بڑی وجہ شہر میں سیر و تفریح کے مناسب مقامات کی کمی کے باعث شہریوں کا رجحان شاہراہوں کے اطراف واقع ہوٹلوں، گارڈنوں اور فارم ہاؤسز کی جانب بڑھتا جا رہا ہے، جو آئے دن حادثات کا سبب بنتا ہے۔ مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ شہر میں محفوظ تفریحی مقامات فراہم کیے جائیں تاکہ نوجوان محفوظ ماحول میں خوشیاں منا سکیں۔
0 تبصرے