گجرات طیارہ حادثہ: احمد آباد میں ایئر انڈیا کا ڈریم لائنر گر کر تباہ، کئی ہلاکتوں کا خدشہ


ناؤنیوزاپڈیٹ (احمد آباد) گجرات کے دارالحکومت احمد آباد میں آج ایک اندوہناک طیارہ حادثہ پیش آیا، جس نے شہر کو خوف اور ہراس کی لپیٹ میں لے لیا۔ اطلاعات کے مطابق، ایئر انڈیا کا لندن جانے والا بوئنگ 787 ڈریم لائنر سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ٹیک آف کے دوران حادثے کا شکار ہوگیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، طیارے کے اڑان بھرنے کے فوراً بعد زوردار دھماکہ سنائی دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے احمد آباد کے میگھانی علاقے میں آگ کے بھڑکتے شعلے بلند ہونے لگے۔ فضا میں سیاہ دھوئیں کے بادل چھا گئے، جبکہ جائے حادثہ پر چیخ و پکار اور افراتفری کا عالم دیکھنے میں آیا۔ 

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، طیارہ اڑان کے فوراً بعد یا تو قریبی عمارت یا ہوائی اڈے کی حفاظتی دیوار سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں طیارہ زمین پر گر کر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ منظرِ عام پر آنے والی تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارے کے پرزے چاروں طرف بکھرے ہوئے ہیں، جبکہ ایک بازو الگ ہو کر زمین پر گر چکا ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری، آگ پر کسی حد تک قابو ریسکیو ٹیمیں اور فائر بریگیڈ جائے حادثہ پر پہنچ چکی ہیں۔ فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔ کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ کو کسی حد تک بجھا لیا گیا ہے، تاہم طیارہ مکمل طور پر جل چکا ہے اور بیشتر حصہ راکھ میں تبدیل ہو چکا ہے۔
ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، عملے کو الرٹ کر دیا گیا.


احمد آباد کے قریبی سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ تمام ڈاکٹروں اور طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لیے اضافی بیڈز اور میڈیکل اسٹاف تعینات کر دیا گیا ہے۔ مسافروں کی تعداد اور ہلاکتوں سے متعلق معلومات تاحال غیر واضح
اگرچہ تاحال یہ تصدیق نہیں ہو سکی کہ طیارے میں کتنے مسافر سوار تھے، لیکن خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طیارے میں درجنوں افراد موجود تھے۔ بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں اور متاثرین کی شناخت کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ تحقیقات کا آغاز، DGCA کی ٹیم احمد آباد روانہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے فوری طور پر تفتیشی ٹیم احمد آباد روانہ کر دی ہے۔ ایئر انڈیا اور ایئرپورٹ حکام کی جانب سے فی الحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ ٹیکنیکل خرابی یا انسانی غلطی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ مزید معلومات اور تفصیلات کا انتظار ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے