مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) مالیگاؤں کے رمضان پورہ علاقے سے سامنے آنے والے جنسی استحصال کے سنگین معاملے میں جمعہ کے روز مقامی عدالت نے ملزم شفیق احمد محمد اسماعیل عرف رانا کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ متاثرہ خاتون کے حاملہ ہونے کا سنسنی خیز انکشاف نے اس کیس میں ایک نیا رخ لے آیا ہے، جس نے نہ صرف عدالتی کارروائی کو گمبھیر بنایا ہے بلکہ شہر کے سیاسی و سماجی حلقوں میں بھی شدید ردِ عمل کو جنم دیا ہے۔
واضح رہے کہ رمضان پورہ پولیس اسٹیشن میں درج شکایت کے مطابق، 40 سالہ متاثرہ خاتون نے شفیق رانا پر نہ صرف جنسی استحصال بلکہ مالی دھمکیوں، بلیک میلنگ اور بدنام کرنے کی کوششوں کا الزام عائد کیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، ملزم نے متاثرہ سے قرض کی رقم کی واپسی کے بہانے نہ صرف اسے بار بار ہراساں کیا بلکہ کارخانے کے آفس میں لے جا کر اس کے ساتھ زبردستی جنسی تعلق بھی قائم کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ نے جب اس معاملے میں آواز بلند کی تو نہ صرف اسے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اس کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروانے کی دھمکی بھی دی گئی۔ پولیس نے گناہ رجسٹریشن نمبر 57/25 کے تحت تعزیرات ہند کی دفعات (2)64 74,351M کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے شفیق رانا کو حراست میں لیا تھا۔ دو دن کی عدالتی تحویل مکمل ہونے کے بعد جب جمعہ کو اسے عدالت میں پیش کیا گیا تو اس کے وکیل نے ضمانت کی درخواست رکھی، جسے عدالت نے متاثرہ کی حالت اور کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مسترد کر دیا۔
متاثرہ کی پیروی کرنے والے وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ متاثرہ خاتون کے حاملہ ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد یہ واضح ہے کہ معاملہ نہایت سنجیدہ نوعیت کا ہے، جسے عدالت نے بخوبی تسلیم کیا اور اسی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کو خارج کر دیا گیا۔ اور ڈی این اے رپورٹ ابھی آنا باقی ہے، جو کیس میں اہم کردار ادا کرے گی. واضح رہے کہ یہ معاملہ سیاسی رخ بھی اختیار کر لیا ہے۔ ملزم کی حمایت میں ادارے ابراہیم کے ذمہ داران نے پولیس کو ایک مکتوب پیش کیا تھا، جس میں انہوں نے شفیق رانا کو بےقصور قرار دیا ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچا جا سکتا ہے۔ جبکہ شہر میں مختلف تنظیموں اور سرکردہ افراد نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ کو مکمل تحفظ دیا جائے اور انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
0 تبصرے