مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) سوشل میڈیا پر قائدین کی کردار کشی اور نازیبا زبان کے بڑھتے استعمال پر سخت موقف اپناتے ہوئے سماجوادی پارٹی نے واضح پیغام دیا ہے کہ ذاتیات پر حملے یا توہین اب ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس سلسلے میں پارٹی نے ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان کی سرپرستی اور ایڈوکیٹ توصیف شیخ کی قیادت میں ایک فعال "ایکشن کمیٹی" تشکیل دی ہے جو سوشل میڈیا پر جاری بدزبان اور غیر اخلاقی مہمات کے خلاف قانونی محاذ پر سرگرم ہوگی۔ یہ فیصلہ گزشتہ شب مہیش نگر میں بلائی گئی پارٹی کے سوشل میڈیا سیل کی ہنگامی میٹنگ میں کیا گیا، جس میں اطہر حسین اشرفی، پروفیسر رضوان خان، ایڈوکیٹ توصیف شیخ، سہیل عبدالکریم سمیت متعدد اہم اراکین شریک ہوئے۔
سوشل میڈیا پر مسلسل کردار کشی، قانونی چارہ جوئی کی تیاری
پارٹی ذمہ داران نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر چند غیر ذمہ دار عناصر نہ صرف مرحوم نہال احمد، ساجدہ میڈم، بلند اقبال، بلکہ شانِ ہند اور مستقیم ڈگنیٹی کے خلاف بھی نام لے کر یا اشاروں میں توہین آمیز پوسٹس، ویڈیوز، اور اسٹیکرز پھیلا رہے ہیں۔ اس کے خلاف دو الگ الگ پولیس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کروائی جاچکی ہے، اور متعلقہ افراد و گروپ ایڈمنز کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ "سیاسی تنقید قبول، کردار کشی ناقابلِ قبول" اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سیاسی تنقید ہر فرد کا جمہوری حق ہے، مگر کسی بھی صورت میں ذاتیات پر حملے، کردار کشی یا توہین کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایڈوکیٹ توصیف شیخ نے کہا، "قانونی اعتبار سے ہم ہر محاذ پر تیار ہیں، اور جو بھی شخص اس اخلاقی حد کو پار کرے گا، اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔"
"اخلاقیات کی پاسداری ضروری"
پروفیسر رضوان خان نے کہا کہ مالیگاؤں جیسے مذہبی اور ثقافتی شہر میں سوشل میڈیا کے غیر مہذب استعمال سے معاشرتی گراوٹ پیدا ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا، "منبر و محراب کا سیاسی استعمال بڑھ گیا ہے، اور اب وقت آگیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اخلاقی قدروں کو بحال کیا جائے۔"سوشل میڈیا ٹیم کا عزم اجلاس میں سوشل میڈیا کی ذمہ داریوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ سہیل عبدالکریم نے سوشل میڈیا کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کے مثبت استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ کمیٹی کے دیگر اراکین مولانا زاہد ندوی، رشید سیٹھ، مسیح اللہ بیسٹ، عبد الرحمن انصاری، ابوشعیب نہالی، نفیس اعظمی، اور دیگر نے اتفاق رائے سے اس مہم کی حمایت کی۔
تاہم سماجوادی پارٹی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اب ہر اس فرد کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی جو سوشل میڈیا پر لیڈران کی توہین یا کردار کشی کرے گا۔ سوشل میڈیا گروپس کے ایڈمنز بھی اس دائرے میں آئیں گے، اور ان کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ پارٹی کا پیغام دو ٹوک ہے:"شرافت ہماری پہچان، بد زبانی پر قانونی پہچان!"
0 تبصرے