مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) قلعہ جھونپڑپٹی کے مکینوں کے لیے ایک بڑی راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے آج ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے بستی کو اکھاڑنے پر دی گئی عارضی روک (اسٹے آرڈر) کو 17 جون سے بڑھا کر اب 2 جولائی تک کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔ آج کی سماعت جسٹس رواتی موہیتے دھیرے اور جسٹس نیلا کیدار گوکھلے کی بینچ کے روبرو ہوئی، جہاں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے وکیل ایڈوکیٹ ایم پی وشی نے پٹیشنر کی جانب سے مؤقف پیش کیا۔ وکیل کی مدلل پیروی کے بعد عدالت نے قلعہ بستی کے ساکنان کو مزید مہلت دیتے ہوئے دو جولائی تک بستی کو نہ اکھاڑنے کا حکم جاری کیا۔
عدالت میں اس اہم موقع پر مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے کنوینر آصف شیخ بذاتِ خود موجود تھے، جو قلعہ بچاؤ سنگھرش سمیتی کی نمائندگی کرنے والے پٹیشنر کے ہمراہ ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ آصف شیخ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ، "ہماری اجتماعی کوششیں رنگ لا رہی ہیں۔ ہم قلعہ بستی کے ہر مکین کے حق کے لیے عدالت میں کھڑے ہیں، اور آئندہ بھی لڑائی جاری رکھیں گے۔"انہوں نے مزید کہا کہ مستقیم ڈگنیٹی اور مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب سے قلعہ جھونپڑپٹی کو بچانے کی ہر ممکن کوشش جاری ہے، اور عوامی حمایت و دعاؤں کی بدولت عدالت سے مرحلہ وار کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت نے صرف 17 جون تک کا اسٹے دیا تھا اور 10 جون کو سماعت طے تھی، لیکن عدالتی مصروفیت کے سبب کیس کی سماعت مؤخر ہو گئی تھی۔ آج دوپہر ایک بجے کے قریب بالآخر اہم حکم جاری ہوا جس نے بستی کے مکینوں کو عارضی طور پر سکون کا سانس لینے کا موقع فراہم کیا۔ قلعہ بستی کے مسئلے پر آئندہ سماعت اب 2 جولائی کو متوقع ہے، اور تب تک کسی بھی قسم کی انہدامی کارروائی پر پابندی عائد ہے۔
0 تبصرے