مالیگاؤں (پریس ریلیز) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ مقدمہ کا سامنا کررہی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منسوخ کیئے جانے والی عرضداشت پر آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت عمل میں آئی جس کے دوران دو رکنی بینچ نے یہ کہتے عرضداشت پر سماعت ختم کرنے کا حکم جاری کیا کہ خصوصی این آئی اے عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اور عدالت جلد ہی فیصلہ صادر کرنے والی ہے۔
سال 2017 میں بم دھماکہ میں شہید ہونے والے اظہر سید کے والد حاجی نثار احمد نے جمعیتہ علماء مہاراشٹرا (ارشد مدنی ) قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے بامبے ہائی کورٹ کے ملزمہ کو ضمانت پر رہا کئیے جانے والے فیصلے کو سپریم کورٹ آف انڈیا میں چیلنج کیا تھا جس پر سپریم کورٹ آف انڈیا نے قومی تفتیشی ایجنسی NIA اور سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو نوٹس جاری کیا تھا ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کی گئی نوٹس کے جواب بذریعہ حلف نامہ این آئی اے نے سادھوی کی ضمانت کی منسوخی کی عرضداشت کی مخالفت کرتے ہوئے بم دھاکہ متاثرین کی عرضداشت مسترد کیئے جانے کی گذارش کی تھی لیکن گذشتہ ہفتہ این آئی اے نے نچلی عدالت میں بذریعہ تحریری بحث سادھوی کو سخت سے سخت سزا دئیے جانے کی گذارش کی ہے ۔
آج دوران سماعت سید نثار کی پیروی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول نے عدالت کو بتایا حالانکہ نچلی عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے لیکن خصوصی جج کا اگلے مہینہ ٹرانسفر ہونے والا ہے لہذا عدالت یہ حکم جاری کرے کہ جب تک خصوصی جج فیصلہ صادر نہیں کردیتے ان کا ٹرانسفر نا کیا جائے جس پر عدالت نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کے جج کی میعاد میں توسیع کی ہے اور ضرورت پڑنے پر ان سے رجوع کیا جاسکتا ہے ۔ جسٹس بی وی ناگارتنا اور جسٹس ستیش چندرا نے مزید کہا کہ آج مقدمہ جس مقام پر پہنچ چکا ہے ، ضمانت منسوخی کی عرضداشت پر مزید سماعت نہیں کی جاسکتی ہے۔
سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی نمائندگی ایڈوکیٹ اودیش کمار سنگھ نے کی جبکہ سید نثار کی جانب سے ایڈوکیٹ اعجاز مقبول اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے پیروی کی۔ سید نثار احمد نے 2017 میں سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی تھی جس پر کل پندرہ سماعتیں ہوئیں لیکن عدالت حتمی فیصلہ صادر نہیں کرسکی۔
0 تبصرے