تعلیم یافتہ افراد کو سیاسی میں آنے کی دعوت، ایس آئی ٹی اور جنم داخلہ معاملہ کو لیکر شرد پوار سے عنقریب ملاقات
مالیگاؤں (رپورٹ اعجاز احمد) راشٹروادی کانگرس پارٹی شرد پوار صاحب کے ساتھ میں گذشتہ 20 برسوں سے جڑا رہا۔ 2004 سے اب تک میں نے پارٹی کے ساتھ میں پارٹی کے مختلف عہدوں پر بطور ایک ورکر کام کیا۔ راشٹر وادی کانگریس میں پھوٹ کے بعد اجیت دادا پوار اقتدار میں رہے اور ہیں لیکن میں نے شرد پوار جی کے ساتھ اپوزیشن میں رہنے کا اور اپنے سیکولر اصول کے ساتھ جو کہ بھارت کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے سیکولر طاقتوں کو مضبوط کرنے اور بھارت کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے سیکولر طاقتوں کو مضبوط کرنے اور اس مقصد کے ساتھ شرد پوار صاحب کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔
ان تمام مختصر باتوں کو آپ کے سامنے رکھنے کا مقصد یہ ہے کہ اس کو بنیاد مان کر شرد پوار صاحب کی ایماء پر جینت پاٹل صاحب نے خاری مجھے ایک عام در کرکو مالیگاؤں شہر کو ضلع راشٹروادی کانگریس پارٹی کا صدر کا عہدہ دیکر پارٹی کو مضبوط کرنے اور عوامی کاموں کے ذریعے پارٹی کو عوام تک پہنچانے کی ذمہ داری دی۔ اس طرح کا اظہار خیال سلیم رضوی نے اردو میڈیا سینٹر پر منعقدہ پریس کانفرنس سے کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میں پارٹی کے ذریعہ شہر کے تمام ہندو مسلم بھائیوں عہدیداروں اور چھوٹے چھوٹے گروپس میں کام کرنے والے افراد اور مالیگاؤں شہر میں انفرادی طور پر عوامی خدمت گاروں کو پارٹی کے ذریعے ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کروں گا۔ مالیگاؤں کارپوریشن کے چناؤ کیلئے ایسے پڑھے لکھے نوجوانوں کو آگے بڑھا کر انھیں ایسا کارپوریٹر بنانا چاہوں گا جو کارپوریشن کے آفیسران کو برائے راست پر کام کرنے پر مجبور کر دیں۔ تاکہ مالیگاؤں کے ساتھ کوئی عہدہ دار یا آفیسر نا انصافی نہ کر سکے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہر بلاک وارڈ پر بھاگ کیلئے ایسے تعلیم یافتہ افراد جو انجینئر، ڈاکٹر، وکیل اور مختلف شعبوں کے ماہرین کو ہم ساتھ لیکر ایک اچھا ماحول شہر کو دینا چاہیں گے، جہاں لوگ ذات برادری اور غنڈہ گردی سے پرے ایک ایماندار پڑھے لکھے کارپوریٹر کو چنا کر دے سکیں۔ سلیم رضوی نے کہا کہ موجودہ حالات میں جنم داخلہ معاملہ ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے۔ جو کہ کریٹ سمیا نے روہنگی اور بنگلہ دیشی کا معاملہ اٹھا کر وزیر اعلی کی سمجھ بنائی۔ اور وزیراعلٰی نے SIT کی تشکیل کر انکوائری کرنے کے احکامات دیئے ۔ SIT کا کام روہنگیائی اور بنگہ دیشیوں کو تلاش کرنا تھا۔ مگر گذشتہ کچھ ماہ میں تقریبا 4 ہزار افراد جنہوں نے تحصیلدار کے ذریعہ حکمنامہ لیکر جنم داخلہ بنوایا۔ ان کی تحقیقات شروع کردی گئی۔
0 تبصرے