تعلیمی و کتابی میلہ میں "دینی و عصری تعلیم کا امتزاج، وقت کی اہم ضرورت" پر کامیاب پینل ڈسکشن و تقاریر


اورنگ آباد میں جاری شاندار ایجوکیشن ایکسپو و کتابی میلہ میں ہزاروں مجبان اردو نے کی شرکت 

اورنگ آباد (نامہ نگار) تاریخی شہر اورنگ آباد میں مائنڈز ان موشن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جاری شاندار تعلیمی و کتابی میلہ کے چھٹے روز ۲۰ دسمبر ۲۰۲۴ ،جمعہ کو "دینی و عصری تعلیم کا امتزاج، وقت کی اہم ضرورت" عنوان پر منعقد دوپہر اور شام کے سیشن میں ہزاروں کی تعداد میں طلبہ، اساتذہ،  علماء،  قارئین اور سرپرست حضرات نے شرکت کی۔ ان دونوں ہی سیشن کی میزبانی ادارہ جامعہ محمدیہ کی جانب سے نبھائی گئی۔

دوپہر کے سیشن میں دینی و عصری تعلیم کا امتزاج، وقت کی اہم ضرورت پر پینل ڈسکشن منعقد کیا گیا۔ جس میں مولانا ارشد مختار احمد (صدر، جامعہ محمدیہ مالیگاؤں)، ڈاکٹر نسیم احمد( شریعہ کالج، جامعہ محمدیہ مالیگاؤں)، ڈاکٹر مبارک کاپڑی (موٹیویشنل اسپیکر، ممبئی) اور ڈاکٹر راشد علی (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) نے تبادلہ خیال کیا۔ اس پروگرام کے اغراض و مقاصد کے ساتھ مہمانان خصوصی کا تعارف و استقبال جناب عبدالباسط صدیقی اور مائنڈز ان موشن فاؤنڈیشن ٹیم نے کیا۔ اس پینل ڈسکشن کی نظامت صحافی تنویر احمد نے بخوبی نبھائی۔

مولانا ارشد مختار نے قرآن و حدیث کی روشنی میں دینی و عصری تعلیم کے امتزاج پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ جامعہ محمدیہ (منصورہ کیمپس) میں دونوں ہی تعلیم کا بہترین نظام قائم ہے جہاں طلبہ دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم بھی حاصل کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دور حاضر میں ایماندار یعنی اچھے مسلمان انجینئر، ڈاکٹر، ٹیچر، وکیل اور دیگر شعبہ حیات میں ایسے افراد کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر مبارک کاپڑی نے نئی تعلیمی پالیسی کولیکر فکرمندی اور دوراندیشی پر اپنے جذبات کو بیان کیا۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ سرکار معصوم طلبہ کے ذہنوں پر اپنی پالیسیاں تھوپ رہی ہے اسی کے ساتھ سرپرست حضرات کو بطور ووٹر استعمال کر رہی ہے۔ تعلیمی معیار میں گراوٹ نظر آرہا ہے، اقدار کی تعلیم اور تاریخ کو توڑ مروڑ کر نصاب میں شامل کیا جارہا ہے۔


ڈاکٹر راشد علی نے ایک اہم ذمہ داری سمجھتے ہوئے کہا کہ آج نہ صرف دینی تعلیم بلکہ عصری تعلیم حاصل کرنا بھی ضروری ہے بلکہ ایسے تعلیمی ادارے، یونیورسٹیوں اور کالجوں کا قائم کرنے کی بھی ضرورت جہاں ایمان کی حفاظت اور دینی امور پر عمل کرتے ہوئے عصری علوم و فنون کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ ڈاکٹر نسیم احمد نے زبان کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ نیز قرآن و حدیث کی روشنی میں دینی تعلیم اور عصری تعلیم کے امتزاج پر بہترین انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں کہا زبان صرف ایک ذریعہ ہے جس سے ہم دینی و عصری تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ 

اسی طرح سے شام کے سیشن میں بطور مہمان خصوصی و مقررین میں مولانا ارشد مختار، ڈاکٹر مبارک کاپڑی، ڈاکٹر راشد علی اور ڈاکٹر صفدر قدوس نے شرکت کی۔ اس پرورگرام کی نظامت ڈاکٹر مصطفٰی خیری نے بخوبی انجام دی۔ پروگرام کے اخیر میں عبدالباسط صدیقی (ڈائریکٹر، مائنڈز ان موشن فاؤنڈیشن)نے رسم شکریہ پیش کیا۔  اس پروگرام میں منصورہ کیمپس(مالیگاؤں) کے اسٹاف نے خصوصی شرکت کی۔ ان دونوں ہی سیشن میں اورنگ شہر کی مختلف اسکولوں کے سینکڑوں طلبہ و اساتذہ بھی شریک رہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے