نیشنل ہائی وے پر سروس روڈ، ایکسیڈنٹ کے واقعات اور شجرکاری کو لیکر مالیگاؤں شہر میں سب سے پہلے کلیم یوسف عبداللہ نے کی ہے عوام کی جانب سے نمائندگی
مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) مالیگاؤں شہر سے گزرنے والی قومی شاہراہ نمبر 3 پر سروس روڈ نہ ہونے کی وجہ سے سینکڑوں حادثات ہورہے ہیں۔ تاہم لبیک ہوٹل کے پیچھے اب ایک گنجان آبادی کی بستی بس چکی ہے۔ قومی شاہراہ کے اطراف سروس روڈ نہ ہونے کے سبب اس بستی کے لوگ روزگار اور دیگر ضروریات کیلئے قومی شاہراہ نمبر 3 سے گزر کر دوسری طرف آتے اور جاتے ہیں۔ ایسے میں قومی شاہراہ سے تیز رفتار سے گزرنے والی گاڑیوں سے حادثات کا شکار ہورہے ہیں۔
جس کے بعد عوام کی جانب سے سروس روڈ کی تعمیر کا مطالبہ بار بار کیا جارہا تھا۔ شہریان کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے سروس روڈ کے مطالبے کو لیکر، اپنی ذمے داری سمجھتے ہوئے سال 2020 میں سب سے پہلے عبدللہ برادران (گرین مالیگاؤں ڈرائیو) نے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کو سروس روڈ کی تعمیر کیلئے ایک تحریری مکتوب روانہ کیا۔ جس کے بعد نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا نے اس ضمن میں تفصیل بھی پیش کی، جس کے ثبوت کے طور پر پیپر کی فوٹو کاپی اس پوسٹ کے ساتھ پیش کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس طرح کی تفصیلات آزاد امیدوار کلیم اختر محمد یوسف نے نمائندے کو روانہ کی ہے۔
انہوں نے شہر کے لیڈران پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہر کی بھولی بھالی عوام کو جھوٹ اور گمراہ کن باتیں بتا کر اپنا سیاسی اُلّو سیدھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس لیے تمام ہی ناکام، بیت المال کے لٹیرے اور خود غرض سیاستدانوں کو گھر بٹھا کر تعمیر و ترقی اور شہر کے روشن مستقبل کی خاطر اس مرتبہ متحد ہوکر بلؔہ کے نشان پر ووٹ کیجئے اور لیڈرشپ کو تبدیل کردیجیۓ۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ ایک شہادت ہے، اسے ثابت مفاد پرست، خود غرض اور بیت المال کو مل بانٹ کر کھانے والوں کو دیکر ہرگز ضائع نہ ہونے دیں۔ ورنہ پورے شہر کو پھر سے ایک بار پچھتانا پڑے گا۔
0 تبصرے