پولیس اہلکار کو راتوں و رات غائب کرنے کی دھمکی، یہ پولیس انتظامیہ کے سامنے ایک ب بڑا سوال کھڑا کرتا ہے: آصف شیخ

مہاراشٹر کے نائب وزیراعلی دیویندر فرنویس اور پولیس انتظامیہ سے آصف شیخ کا مطالبہ آپ کی پولیس کے اوپر حکومت میں شامل شیوسینا کے لوگ اگر پولیس سے اسطرح کا جملہ استعمال کررہے ہے تو یہ لائن آرڈر کے بگڑنے کا سوال ہے 

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) گذشتہ شب شہید عبدالحمید کسمبا روڈ اولیاء مسجد کے پاس ایک پولیس کانسٹیبل سے رابطہ وزیر کے قریبی شخص کی لفظی نوک جھونک کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں ملی تفصیلات کے مطابق اب تک اس شخص پر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مذکورہ معاملہ اس وقت پیش آیا جب الیکشن ناکہ بندی کے دوران ڈاکٹر کاپینڈیس کی کار کو تلاشی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے تعینات افسران اور پولیس کانسٹیبل نے روکنے کی کوشش کی۔ لیکن تب ڈاکٹر کاپینڈیس نے ناکہ بندی کو نظرانداز کرتے ہوئے کار کو وہاں سے تیز رفتار سے نکال لیا۔ جس کے بعد ڈیوٹی پر موجود افسران اور پولیس کانسٹیبل نے کار کا پیچھا کرتے ہوئے شہید عبدالحمید کسمبا روڈ اولیاء مسجد کے پاس کار کو روک کر پوچھ تاچھ شروع کردی۔ لیکن اس بیچ ڈاکٹر کاپینڈیس اور ان کے ڈرائیور نے افسران اور پولیس کانسٹیبل وسیم شیخ سے لفظی نوک جھونک شروع کردی۔ جس کے بعد اطراف کے لوگ بھی یہ دیکھ کر وہاں جمع ہوگئے۔

اس معاملے کی ایک وائرل ویڈیو میں صرف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈاکٹر کاپینڈیس اور انکے ڈرائیور سٹی پولیس اسٹیشن کے کانسٹیبل وسیم شیخ سے لفظی چھڑپ کررہے ہیں۔ اور ساتھ ہی ڈرائیور ویڈیو شوٹنگ کرتے ہوئے وسیم شیخ کو دھمکی دیتا ہوا دیکھائی دے رہا ہے۔ اس تناظر میں سابق رکن اسمبلی و این سی پی کے ضلعی صدر آصف شیخ رشید نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ کے پیش نظر الیکشن کمیشن اور پولیس انتظامیہ نے شہر کے تمام داخلی راستوں پر الیکشن ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ تاکہ لوک سبھا چناؤ شفاف طریقے سے ہو۔ مالیگاؤں شہید عبدالحمید کسمبا روڈ کے داخلی راستے پر الیکشن کمیشن کے افسران اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ اس دوران رات 2 بجے کے درمیان ناسک رابطہ وزیر دادابھسے کے قریبی ڈاکٹر کاپینڈیس کی کار کو تلاشی کیلئے روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے ناکہ بندی کو نظرانداز کرتے ہوئے کار کو وہاں سے تیز رفتار سے نکال لیا۔ اور آگے جاکر پولیس نے ان کی کار کو روکا تو انہوں نے ان سے نوک جھونک شروع کردی۔

آصف شیخ نے مزید کہا کہ ملک اور شہریوں کی حفاظت کرنے والے پولیس یا آرمی نوجوانوں کا کوئی مذہب یا ذات پات نہیں ہوتا، کیونکہ انکا اولین فرض بس ملک اور شہریوں کی حفاظت کرنا ہے۔ دراصل ڈاکٹر کاپینڈیس کی کار کو روکنے اور پوچھ تاچھ کرنے والے پولیس اہلکار وسیم شیخ تھے جن کے ساتھ ڈاکٹر کاپینڈیس نے گالی گلوچ کرتے ہوئے راتوں و رات غائب کرنے کی دھمکی دی، یہ پولیس انتظامیہ کے سامنے ایک بہت بڑا سوال کھڑا ہے۔انہوں نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فرنویس سے مطالبہ کیا کہ آپ کی پولیس کے اوپر حکومت میں شامل شیوسینا کے لوگ اگر  پولیس انتظامیہ سے اسطرح کا جملہ استعمال کررہے ہے تو لائن آرڈر کے بگڑنے کا سوال ہے۔ انہوں نے حکومت اور پولیس انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس طرح معاملہ میں جلد سے جلد مقدمہ درج ہونا چاہئے ورنہ یہ دیکھ کر دوسروں کی ہمت کھلے گی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے