لوک سبھا چناؤ کے مدنظر جمعیت علماء سلیمانی چوک کے ذمہ داران کی BLO (بوتھ لیول آفسران) کی میٹنگ

 
ہر علاقے کے ووٹرس و شوشل ورکرس BLO حضرات سے سلیپ پہنچانے اور حاصل کرنے میں تعاون کریں: جمعیتِ علماء سلیمانی چوک کی اپیل

مالیگاؤں (پریس ریلیز) لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ راست فرقہ پرست طاقتوں اور سیکولرازم کے درمیان ہے اور ملک بھر میں مسلم رائے دہندوں کو باشعور بنانے کی مہم جاری ہے تاکہ مسلم ووٹ تقسیم ہونے سے بچ جائیں۔ اس تناظر میں جمعیت علماء سلیمانی چوک کے ذمہ داران نے BLO (بوتھ لیول آفسران) کی میٹنگ منعقد کی گئی۔ جس میں 30 سے زائد BLO آفسران نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں ان حضرات کو درپیش مشکلات کے تدارک اور عملی تعاون کے لئے رہبری و رہنمائی، ووٹ کے فیصد بڑھانے،عوام کو ووٹ کے تئیں بیدار اور یادی کے کھچڑی ہونے پر گفت شنید کی گئی۔ 

جبکہ ابتداءً نظامت کے فرائض میں قاری اخلاق احمد جمالی صاحب نے میٹنگ کے انعقاد کا مقصد، درپیش دشواریوں کا حل اور ہر ایک کا مختصر تعارف پیش کیا، پھر حافظ محسن کریم محمدی صاحب کی مسحور کن تلاتِ قرآن سے میٹنگ آغاز ہوا، أولاً صدرِ میٹنگ حضرت مولانا آصف شعبان صاحب (صدرِ جمعیتِ علماء مالیگاؤں) نے اپنی تمہیدی بات میں BLO حضرات کی محنتِ شاقہ پر سرہانہ کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ نسلِ نو کی تعمیر و تزئین کے ساتھ عوام کی شہریت، ووٹ کے فیصد بڑھانے اور ہر ایک کو ووٹ کے تئیں بیدار و مستعد کرنے میں کافی محنت و کوشش کررہے ہیں مگر سلیپ تقسیم کرنے میں آپ حضرات کو جو دقت و پریشانی ہورہی ہیں اس کو میٹنگ میں پیش کریں تاکہ اس کا حل نکالا جاسکے ، بعض BLO حضرات نے ترتیب وار اپنی پریشانیوں کو شرکاءِ میٹنگ کے مابین پیش کیا۔ 
 
 1) زمزم ہائی اسکول کے انصاری شارق سر نے کہا کہ پہلے ہم لوگوں کو جو سلیپ ملتی تھی، اس میں فوٹو اور گھر کا ایڈریس ہوتا تھا، مگر اب کی بار فوٹو اور گھر کا اڈریس نہ ہونے کی وجہ سے بڑی دقت ہورہی ہے۔

2) مالیگاؤں ہائی اسکول کے کاشف اختر سر نے کہا مضافات میں اکثر لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتے، جس سے ان کو بڑی دشواری ہوتی ہے، اس لیے اگر جمعیتِ علماء کی طرف سے پورے شہر میں آٹھ سینٹر بنائے جائیں، اور ہر سینٹر پر نمائندے مقرر کئے جائیں، اور ان سے کہا جائے کہ اگر کوئی تمہارے پاس ووٹ سلیپ کے لیے آئے تو أنھیں BLO کا نمبر دیا جائے اور اس بارے میں رہبری بھی کی جائے، تو اس سے بہت فائدہ ہوگا اور ہمارے لئے آسانی ہوگی۔  

3) اسکول نمبر 8 ( ماسٹر نگر) کے ذاکر شاہ سرنے کہا کہ ووٹ کی تئیں بیداری مسجد کی سطح پر ہونا چاہیے، اور بوتھ پولنگ زیادہ کیوں نہیں ہے؟ اس بارے میں رہنمائی کی جائے۔ 

4) کارپوریشن ٹیچر ارشد کلیم خان سر نے کہا کہ، ہر یادی میں الگ الگ لوگوں کی ووٹ ہونی چاہئے ایک آدمی ایک علاقے میں رہتا ہے اور اس کی ووٹ دوسرے علاقے میں کیوں چلی جاتی ہے؟ جمعیتِ علماء کا وفد اس بارے میں ذمہ داران سے استفسار کریں۔ 

5) جمہور ہائی اسکول کے الطاف سر نے کہا کہ جمعیتِ علماء کے افراد پرانت سے مطالبہ کریں کہ ایک اردو داں آپریٹر مقرر کیا جائے کیونکہ اردو داں نہ ہونے کی وجہ سے اکثر ناموں میں غلطیاں ہوتی ہیں۔ 

6) موڈرن اسکول کے صدیق حسن محمد إسماعيل سر نے کہا کہ بہت سارے لوگوں کی ووٹ ایک طرف سے دوسری طرف چلی گئی، اگر ہر ایک کی ووٹ اُس کے اپنے علاقے میں رہے تو بہتر رہے گا، اس بارے میں کوشش کریں۔ 

7) کارپوریشن اسکول ٹیچر غضنفر سر نے کہا کہ جب کوئی ادھیکاری آئے تو جمعیتِ علماء کے نمائندے سلیپ کے بارے میں ان سے بات چیت کریں کہ کیوں اس طرح ہوتا ہے۔

8) بعض ٹیچر نے کہا جمعیتِ علماء کا ایک وفد پرانت سے مل کر اس کا مطالبہ کریں کہ BLO کو صرف ایک ذمہ داری دی جائے ڈبل ذمہ داری کی وجہ سے کام ناقص رہے گا۔ 

 9) بعض نے کہا کہ ہر علاقہ میں ایک کیمپ لگایا جائے۔ 

10) بعض نے کہا کہ جمعیتِ علماء کی جانب سے ووٹنگ کے روز رکشا کا انتظام کیا جائے۔ ان کے علاوہ بھی بعض حضرات نے اپنی پریشانیوں کو پیش کیا۔ اور بیشتر حضرات نے پریشانیوں کے ساتھ اپنے طریقۂ کار کو بھی شرکاءِ میٹنگ کے سامنے پیش کیا، بعض بڑے بہتر انداز میں دقتوں اور پریشانیوں کے ساتھ اپنی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ 


اس دوران صدرِ جمعیتِ علماء مالیگاؤں حضرت مولانا آصف شعبان صاحب نے ہر ایک کی بات سُننے کے بعد جمعیتِ علماء کے پلیٹ فارم سے درپیش مشکلات کے حل کا تیقن دیا، بعض دشواریوں کا حل بھی پیش کیا، اور حالیہ پارلیمانی انتخابات میں جمعیتِ علماء سلیمانی چوک کی ووٹ بیداری مہم، ووٹ فیصد بڑھانے کے طریقہ کار اور انتخابات کے دن پورے شہر میں جمعیتِ علماء سلیمانی چوک کی جانب سے ووٹر حضرات کے لیے رکشا کا انتظام کیا جائے گا، کو شرکائے میٹنگ کے سامنے پیش کیا، اور اخیر میں عوام سے اپیل کی وہ BLO حضرات کا تعاون کریں کہ اتنی سخت دھوپ میں یہ حضرات آپ کے مکان پر سلیپ لیکر آرہے ہیں یادی کے کھچڑی ہونے کی وجہ سے ان کو بہت محنت کرنا پڑرہا ہے، آگر آپ کی طرف سے تعاون نہ ملے گا تو اور زیادہ دقت و پریشانی ہوگی، اس لیے ان حضرات کا تعاون کریں، پھر صدرِ میٹنگ حضرت مولانا آصف شعبان صاحب کی دعا پر میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا۔ اس موقع پر شاکر سر، عتیق سر، عبداودود سر، لیاقت شیدا سر، اشفاق لعل خان سر، فہیم سر، اعجاز قیصر سر، پٹھان جمشید سر، صدیق حسن سر، عابد پٹھان سر، خالد اختر سر، قریشی عتیق سر، سلیم خان سر، ماجد اختر سر، انصاری ندیم سر، کے علاوہ جمعیت علماء کے ذمہ داران میں مولانا جمال ناصر ایوبی، حافظ عبدالعزیز رحمانی، مفتی محمد اسلم جامعی، مولانا انیس احمد ملی، ظہیر قیصر، صابر شیخ، خلیل ایم ایم مدنی، ودیگر احباب شریک رہے۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے