دستور بچانے اور سیکولر کی بات کرنے والے، ایسے سیاسی دلالوں کے کہنے پر ووٹ مت دیجئے: رضوان بیٹری

سابق رکن پارلیمنٹ مسلمانوں سے کہا رہے ہیں کہ پاکستان چلے جاؤ، پاکستان کے نام سے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش مت کیجئے

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) لوک سبھا چناؤ کے آتے ہی تمام مقامی سیاسی لیڈران کی ایک سور میں طوطی بولنے لگتی ہے کہ سیکولر امیدوار کو ووٹ دو، سیکولر کے نام پر فرقہ پرستوں سے کہیں ان کی کوئی بڑی ڈیل تو نہیں ہے، کیوں نہیں نکال رہے تھے گھروں سے یہ لوگ، جو ایک دوسرے پر بسی اٹھانے کا الزام عائد کررہے ہیں۔ کہیں سب مل کر خود تو نہیں بسی اٹھانے کی چکر میں تھے۔ مہاراشٹر میں 12 کروڑ 50 لاکھ سے زائد کی آبادی، اور 30 فی صد سے زیادہ مسلمانوں کی آبادی ہے۔ ایسے سیکولر لوگوں کو 48 سیٹوں میں ایک بھی مسلمانوں امیدوار نہیں ملا۔ مسلمانوں کی ووٹ لینے کیلئے ہم سیکولر اور امیدواری کے وقت ہم فرقہ پرست بن جاتے ہیں۔ عوام آج کے سیکولر امیدوار سے سوال کرے کی 12 نومبر پتھراؤ زنی معاملے جیسا کوئی معاملہ پیش آیا تو کون ہمارے ساتھ کھڑا رہے گا۔ اسطرح کا اظہار خیال رضوان بیٹری والا نے ان کی رابطہ آفس پر منعقد ایک پریس کانفرنس سے کیا ہے۔

انہوں نے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سبھاش بھامرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا کی انسانیت فلسطین کے مظالموں کی حمایت کررہی ہے۔ اور ہندوستان کی تاریخ رہی ہے کہ ہندوستان نے فلسطین کی حمایت کی اور ان کیلئے امداد اور دواؤں کا ذخیرہ روانہ کیا تھا۔ ایسے میں سابق رکن پارلیمنٹ مسلمانوں سے کہا رہے ہیں کہ پاکستان چلے جاؤ، پاکستان کے نام سے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش مت کیجئے۔ رضوان بیٹری والا نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان سیاسی دلالوں سے جو آج دستور بچانے اور سیکولر کی بات کررہے ہیں، ان سے مالیگاؤں کی عوام کی جانب سے رضوان بیٹری والا سوال پوچھ رہا ہے کہ 50 سالوں میں ان سے مالیگاؤں کی روڈ، گٹرے، گارڈن نہیں بنے، مالیگاؤں کی ریزرو زمینوں کو بچ کر کھا لیا گیا۔ ایسے سیاسی لیڈران کے کہنے پر ووٹ مت دیجئے۔ ان سے سوال کیجئے اور اپنی ووٹ کا صحیح استعمال کیجئے۔ واضح رہے کہ رضوان بیٹری والا نے جاری پریس کانفرنس میں فلسطین کے مظالموں کیلئے ایک ہاتھ میں ترنگا جھنڈا اور دوسرے ہاتھ میں فلسطین کے جھنڈے کو لہرا کر حمایت دی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے