ہمیں اپنی شہریت اور شریعت کو بچانا ہے تو ہر حال میں ووٹ دینا ہوگا: مولانا آصف شعبان

جمہوری ملک ہندوستان کے چاروں اہم ستون میں فاصلہ نہیں رہا تو ملک برباد ہوجائے گا:
حافظ انیس اظہر

ڈاکٹر سبھاش بھامرے دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ میں گزشتہ دس برسوں سے انتہائی ناکارہ نمائندگی کا ثبوت دیا ہے: مولانا جمال ناصر ایوبی

مالیگاؤں (پریس ریلیز ) مالیگاؤں جمعیت علماء سلیمانی چوک کی پریس کانفرنس 29 اپریل بروز پیر دوپہر ساڑھے تین بجے اردو میڈیا سینٹر پر منعقد ہوئی۔ جمعیت علماء سلیمانی چوک کی جانب حالیہ پارلیمنٹ الیکشن اور ووٹر بیداری مہم کے سلسلے میں مولانا جمال ناصر ایوبی (جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء مالیگاؤں) نے پریس کانفرنس کی غرض و غایت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ووٹ کی طاقت سے ملک کے اندر اپنی شریعت و مساجد وغیرہ کی حفاظت کی جائے، ہمارے اکابرین نے جس طرح ہر سال 18 سال کے عمر والے لڑکے لڑکیوں کو ووٹنگ لسٹ میں اپنے ناموں کو اندراج کرانے کی ہدایت اور عملی کوشش کا پیغام دیتے آئے ہیںاسی طرح آج بھی ووٹر لسٹ میں اپنے ناموں کا اندراج کرائیں۔اپنے ناموں کو چیک کر لیں۔ چونکہ آج ملک کے حالات قدرے مختلف ہیں۔ اب ہمارے ملک میں دو طرح کی ذہنیت چل پڑی ہے ایک فرقہ پرست اور دوسری سیکولرذہنیت ۔ آج ملک کا اقتدار جن ہاتھوں میں ہے وہ فرقہ پرست بی جے پی کی سرکار ہے اوربی جے پی ملک کے مسلمانوں کی شہریت ہی پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔ موصوف نےمزید کہا کہ ہمارے دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ سے دس سالوں سے چن کر جانے والے بی جے پی ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے دھولیہ مالیگاؤں کی تعمیر و ترقی کے لئے کوئی کام نہیں کیا، بلکہ یہ شخص انتہائی ناکارہ اور فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والاہے جس کا واضح ثبوت بھی انھوں نے لاک ڈاؤن کے وقت دیا، جب مریضوں کو دھولیہ سول اسپتال روانہ کیا جا رہا تھاتب انھوں نے مالیگاؤں کے مریضوں کا بائیکاٹ کا اعلان کیا اور شہریان کے ساتھ سوتیلا سلوک روا رکھا۔

آج وقت ہے کہ ہم اپنی طاقت کا صحیح استعمال کرتے ہوئے ووٹ کریں اور ملک کی فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دیں۔ اس وقت ملک کی باگ ڈور فرقہ پرست ذہنیت کے ہاتھوں میںہے جومسلم شریعہ میں مداخلت کرتے ہوئے تین طلاق اور دیگر شرعی احکام پر پابندی عائدکرنا چاہتے ہیں۔نیز این آر سی اور سی اے اے کو نافذ کرکےملک کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس ملک کی خوبصورتی گنگا جمنی تہذیب سے ہے.لہٰذا ہمیں اپنے ووٹ کا فی صد بڑھانا چاہیے،جس کے لیے شہریان میں بیداری کی اشد ضرورت ہےلہٰذا شہریان خصوصی توجہ دیں ۔بعد ازاں حافظ انیس اظہر نے کہا کہ 2024 کے پارلیمانی چناؤ یہ ملک کو بچانے کا چناؤ ہے، جمہوریت کو بچانے کا چناؤ ہے ،فاسسٹ طاقتوں سے بچانے کا چناؤ ہے۔ ملک جب سےآزاد ہوا تب سے یہاں کے باشندگان ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہتے آرہے ہیں ،مگر حالیہ فرقہ پرست حکومت شہریت ترمیم بل CAA کے ذریعے کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کو ہندوستان کی شہریت دی جائے گی مگر مسلمانوں کونہیںیہ کھلی ہوئی فرقہ پرستی ہے، اس طرح ملک کےمسلمانوں کو دو نمبر کا شہری بنانے کی ناپاک کوشش ہے۔ عدلیہ کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

الیکشن کمیشن جیسے خودمختار ادارے کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نےمسلمانوں کو گھس پیٹھیا کہا اور الیکشن کمیشن نے فوری طور پر کوئی ایکشن نہیں لیا مگر جب اپوزیشن اور سیکولر لوگوں کی شکایت عالمی میڈیا پرچرچا میں آئی تب الیکشن کمیشن نے نوٹس دیا مگر وزیر اعظم کونہیں نوٹس بی جے پی کو دی اور ساتھ میں راہل گاندھی کو بھی نوٹس دیا جبکہ راہل گاندھی کا کوئی ایسا شر انگیز بیان بھی نہیں ہے ۔ بی جے پی نے آر بی آئی RBI کے ایک لاکھ 88 ہزار کروڑ روپے کا ریزرو بینک کا محفوظ فنڈ توڑ دیا اور اسکا استعمال کر لیا ،آئینی اور مالی اداروں پر حکومت وار کرتے ہوئے ملکی معیشت کوکمزور کرتی چلی آرہی ہے طلاق ثلاثہ، آرٹیکل 370 کے بعد آگے انکے عزائم یکساں سول کوڈ نافذ کرنا ہے یہ ملک جمہوری ہے جسے عوام کیلئے،عوام کے ذریعے چلایاعوام کو چلاناہے، مگر آج تانا شاہی چلائی جا رہی ہے،لہٰذا ہمیں حق رائے دہی کاصحیح استعمال کرنا ہے، ہمیں ہندو مسلم ووٹوں کا بٹوارہ کرکے فرقہ وارانہ شکل دینے والوں کی سازشوں سے باخبر رہنا ہوگا۔ آخر میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے صدر جمعیت علماء مالیگاؤں سلیمانی چوک مولانا آصف شعبان صاحب نے کہا کہ ہم باشندگان دھولیہ مالیگاؤں کو یہ بات باور کرانا چاہتے ہیں کہ 1947 کے بعد سے اب تک ایسا کوئی الیکشن نہیں ہوا جیسی آج کی صورت حال بنی ہوئی ہے آج حالات انتہائی خطرناک اور گہما گہمی کا شکار ہیں، بی جے پی نے نعرہ دیا ہے کہ اب کی بار 400 کے پار، اس نعرے کے پیچھے بہت ساری سازشیں ہیں اگر بی جے پی کو 400 سیٹ حاصل کرتی ہے تو مسلمانوں سے انکی شریعت چھین لی جائے گی ،دیگراقلیتوں کو اپنے حقوق سے ہاتھ دھونا پڑے گا،اسی لیےملک کی تمام سیکولر جماعتیں کوشش کر رہی ہیں کہ فرقہ پرست پارٹی بی جے پی کو شکست دینا ہے، اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرکے سیکولر امیدوار کو ووٹ دے کر جتانا ہے۔ 20 مئی سے پہلے اپنی ووٹ کی تیاری مکمّل کرلیں، ووٹنگ لسٹ میں نام سے ووٹر سلپ شناختی کارڈ وغیرہ شہر کی تمام انجمنوں اداروں ،تعلیمی ،مذہبی ،سماجی تنظیموں کو بیدار رہتے ہوئے عملی طور پر ووٹ کے تناسب کیلئے کام کرنا چاہیے جمعیت علماء مالیگاؤں(سلیمانی چوک) ووٹربیداری مہم کے سلسلے میں شہر میں کارنر میٹنگ لے گی۔

سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے شہریوں میں ووٹ ڈالنے کے لئے بیداری پیدا کریں گی۔ ایک سوال پر صدر مولانا آصف شعبان نے کہا کہ کل انڈیا الائنس و مہا وکاس اگھاڑی کی امیدوار ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ نے ملاقات کی ہے لیکن ابھی تک کوئی مطلع صاف نہیں ہوا ہے اس لیے ہم کھل کر سیکولر امیدوار کی حمایت کا اعلان جلد ہی کریں گے آج ہمارے اکابرین کا موقف ہے کہ ہم ووٹنگ میں نام کا اندراج کریں اور اپنی حق رائے دہی کا ضرور استعمال کریں، اس ملک کے قانون نے ہمیں جو حق دیا ہے اسکا استعمال کریں، دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ میں سیکولر ووٹوں کے بٹوارہ کرنے پر میر جعفر میر صادق جیسے اشخاص کو لے کر موصوف نے کہا کہ ہم ایسے میر جعفر میر صادق کا چہرہ بے نقاب کریں گے اس طرح کا واضح پیغام دیا۔ آخر میں ہماری ماؤں بہنوں ،پردہ نشیں خواتین سے بھی گذارش ہے کہ حالات کے مد نظر ووٹ دینے ضروربضرور جائیں۔ اس پریس کانفرنس میں قاری اخلاق جمالی، حافظ عبدالعزیز رحمانی مفتی محمد اسلم جامعی۔مفتی اسماعیل افسر قاسمی۔مولانا ابوزید۔قاری شہزاد انجم۔حاجی یسین سیٹھ۔ظہیر قیصر۔مولانا حسن ملی۔حافظ محسن کریم۔حافظ عبدالعلیم اشاعتی مولانااسماعیل جمالی۔حافظ رمضان اشاعتی حافظ حبیب الرحمن ۔حاجی۔ادریس چکن۔خلیل ایم ایم۔صابر شیخ ودیگر احباب جمعیت شریک رہے.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے