میونسپل کمشنر سے روزے داروں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ: آصف شیخ

رمضان المبارک میں ٹریفک، صفائی، پانی اور بجلی کے نظام کو بہتر بنایا جائے 

آصف شیخ رشید کی پولس انتظامیہ، بجلی کمپنی اور کارپوریشن افیسران سے ملاقات و میمورنڈم 

مالیگاؤں (پریس ریلیز) ‏مورخہ گیارہ مارچ کی شب سے رمضان المبارک کا مقدس مہینہ شروع ہو رہا ہے اور اس پورے مہینے میں ہر مسلمان مذہبی امور ، روزہ، نماز، تراویح، سحری وغیرہ کا اہتمام کرتا ہے۔ اس دوران انہیں کسی ابھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اسکا دھیان رکھا جائے ۔یہ آپکا فرض اور ذمہ داری ہے کہ آپ اس مہینے میں بجلی کی فراہمی کو بلاناغہ جاری رکھیں ۔ اسطرح کا مطالبہ آصف شیخ رشید نے آج کولکتہ پاور سپلائی لمیٹڈ کے سی ای او پریم سنگھ سے کیا۔آصف شیخ نے کہا کہ اس مقدس مہینے میں بجلی کی ایک منٹ کی بھی لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کی جائے گی اس لیے بجلی کمپنی کو بجلی کی ترتیب وار فراہمی کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔ مالیگاؤں پارو سپلائی لمیٹڈ بجلی کی سپلائی میں خلل اور کسی بھی ناگزیر واقعہ کے لیے پوری طرح ذمہ دار ہوگی۔ اس بات کو نوٹ کریں.

اس کے علاوہ آج ہی آصف شیخ نے مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر و ایڈمنسٹریٹر رویندر جادھو سے ملاقات کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک اور حادثات پر قابو پانے کیلئے آگرہ روڈ جیسی اہم سڑکوں پر رمبل اسٹرپس/ سپیڈ بریکرز کو جلدی سے بنایا جائے ۔رمضان المبارک کے ایام میں پورے مالیگاؤں کی حدود میں تمام اسٹریٹ لائٹس کو درست کر روشن کیا جائے، صفائی کو برقرار رکھنے کے لیے محکمہ صفائی کو لازمی احکامات دیے جائیں۔محکمہ واٹر سپلائی کو حکم دیا جائے کہ وہ  پانی کی بروقت فراہمی اور اچھے پریشر کو یقینی بنائے۔کارپوریشن حدود میں مچھر/ملیریا کے لیے فوگنگ/کیڑے مار دوا کا چھڑکاؤ کیا جائے۔ہر وارڈ آفس کے وارڈ افسروں کو اپنی اپنی حدود میں ٹریفک کی بحالی کیلئے بٹ مقادم کو حکم دیا جائے۔اسی طرح صفائی محکمے کے سینی ٹیشن انسپکٹرز کو ہر مسجد کے احاطے میں روزانہ جھاڑو، پاؤڈر، فوگنگ/کیڑے مار دوا کا چھڑکاؤ کرنے کے لیے لازمی احکامات دیے جائیں۔اسطرح کا مطالبہ بھی آصف شیخ نے تحریری صورت میں کمشنر سے کیا ہے۔


اس کے علاوہ دوسری جانب آصف شیخ نے مالیگاؤں پولس انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینے میں ہر مسلمان مذہبی عبادت، نماز، تراویح اور سحری جیسے مقدس کاموں کو ایمانداری سے انجام دیتا ہے۔ ہر چھوٹا بڑا شہری افطاری اور سحری کے لیے بازار کے ساتھ ساتھ ہر محلہ میں لگنے والی عارضی بازاروں میں جاتا ہے جس کی وجہ سے شہر میں جگہ جگہ ٹریفک کا رش رہتا ہے۔ ٹریفک جام نہ ہو اور ہر علاقے میں پولس انتظامیہ اور ٹریفک برانچ کے پولس اہلکاروں کو ہر مین روڈ پر ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لیے لازمی احکامات دئے جانے چاہئیں۔اس کے علاوہ، شہید عبدالحمید روڈ پر شہر کے باہر سے بھاری گاڑیاں بڑی تعداد میں آتی ہیں۔ اس ہیوی گاڑی کی وجہ سے شہید عبدالحمید روڈ پر ہمیشہ حادثات ہوتے رہتے ہیں اور بڑے پیمانے پر ٹریفک جام ہونا معمول کی بات نہیں ہے لیکن رمضان کے مقدس مہینے میں بچوں سمیت شہریوں کا بہت زیادہ ہجوم ہوتا ہے، اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ شہید عبدالحمید پر بڑی بھاری گاڑیوں پر پابندی لگائی جائے۔آگرہ روڈ پر دوپہر 3.00 بجے سے رات 10 بجے تک ہر بڑی گاڑی کی نقل و حرکت متعلقہ ٹرانسپورٹ برانچ کو سختی سے بند رکھنے کا حکم دیا جائے۔تمام پولس اسٹیشن کی حدود میں امن و امان اور ٹریفک کے اژدھام کو روکنے کے لیے متعلقہ حدود میں پولس انچارج کو احکامات جاری کیے جائیں۔تاکہ روزہ داروں کو کسی بھی قسم کی ذہنی و جسمانی پریشانی کا سامنا کرنا نہ پڑے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے