مساجد و مدارس کی تعمیر میں غیروں کی رخنہ اندازی اور اب اپنوں کی رکاوٹ سے ملت کا خسارہ
دیہاتوں میں 50 سے زائد مساجد کی تعمیر و درستی جاری، جائے کھیڑا میں نورانی مسجد ٹرسٹیان کی پریس کانفرنس
مالیگاؤں: مالیگاؤں شہر سے تقریبا 45 کلو میٹر دور نامپور تعلقہ کے آگے آباد جائے کھیڑا میں آج نورانی مسجد تعمیری کمیٹی جائے کھیڑا کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ جائے کھیرا نورانی مسجد تعمیری کمیٹی کے ذمہ دار جس میں عبد الجیل نے کہا کہ 2021 سے مولانا قیوم قاسمی کی سرپرستی میں نورانی مسجد کا تعمیری کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعیتہ علماء کا کام کیا ہے یہ ہمیں مولانا قیوم قاسمی سے پتہ چلا ہے مولانا ہمارے ساتھ 25 سالوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہیں ہی ہم نے تعمیری چندہ کیلئے رسید بک دیا تھا اور الحمد اللہ مولانا نے ہماری مدد کی ۔اس پریس کانفرنس میں سٹانہ جامع مسجد کے سرپرست شیخ نعیم حاجی غلام نے کہا کہ مولانا قیوم قاسمی نے صرف ایمان کی بنیاد پر دیہاتوں میں کام کیا ہے ۔سرکاری افسوں تک ہمارے کام مولانا قیوم قاسمی کرتے ہیں۔مالیگاؤں جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں نے دروغ گوئی سے کام کیا ہے۔حاجی نعیم نے بتایا کہ میرے بیٹے توصیف اور فیروز نے 2021 میں مالیگاؤں پہنچ کر مولانا قیوم قاسمی کو رسید بک دیا تھا اور کہا تھا کہ آپ مسجد کی تعمیر میں ہماری مدد کریں اور مولانا نے وقفہ وقفہ سے ہمیں تقریباً 3 لاکھ روپیہ چندہ کرکے دیا ہے اور پانچ ڈمپر کھڑی مورم بھی عطیہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مولانا فارقلیط نے بھی مساجد کی تعمیر کا کام کیا ہے ۔مولانا قیوم بلا غرض قوم و ملت کی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں ۔آج ایک طرف اتحاد کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف تفرقہ پھیلا جارہا ہے . پھر کیسے اتحاد ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ دیہاتوں میں مساجد و مدارس کی تعمیر و درستی کیلئے غیر قوم رخنہ اندازی کررہی ہیں ۔آج ملک و تعلقہ سطح پر حالات فرقہ پرستی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں اور ہم مسلمان ایک ہونے کی بجائے آپس میں لڑ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج ہمیں مساجد کی تعمیر کیلئے آگے آنا ہوگا ۔اگر مولانا قیوم نے تقریباً 5 لاکھ چندہ کروا کر دیا ہے تو مالیگاؤں جمعیۃ علماء بھی دس لاکھ روپے کا چندہ دیکر مسجد کی تعمیر میں معاونت کریں.
اس پریس کانفرنس سے شیخ عمران حاجی عبدالمناف نورانی مسجد تعمیری کمیٹی کے چیئر مین نے کہا کہ مالیگاؤں جمعیۃ علماء کے ذمہ داران بالخصوص مفتی اسمٰعیل نورانی مسجد کی تعمیری کی ذمہ داری لے لیں اور پھر کہیں کہ عوام مولانا قیوم کو چندہ مت دو ۔اب اگر مولانا چندہ نہیں کرینگے تو مساجد کی تعمیر کون کریگا؟ انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں جمعیۃ کو نورانی مسجد سے رابطہ کر تصدیق کرنا چاہیے تھا اس کے بعد الزام لگانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے مسجد کی تعمیر کیلئے کئے جانے والے چندے بند ہوگئے ہیں اور 22 لاکھ تخمینہ سے بننے والی مسجد کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔دیہاتوں میں مساجد کی تعمیر و حفاظت کرنا انتہائی مشکل،آج فرقہ پرستی رکاوٹ بنے ہیں تو دوسری طرف اپنوں کی جانب سے چندہ نہ دینے کی اپیل مساجد کے لئے نقصان دہ ہے جس سے ملت کا خسارہ ہورہا ہے ۔اس لئے جمعیتہ علماء اپنی اپیل پر غور کریں اور مسجد کی تعمیر کیلئے لاکھوں کا فنڈ دیں ۔اس موقع پر مولانا عبد القیوم قاسمی صدر ضلع جمعیۃ علماء نے کہا کہ مالیگاؤں میں کبھی کسی نے میری شکایت نہیں کی لیکن سب سے پہلے مفتی اسماعیل نے شکایت کی اور میں نے تینوں دفع حساب دیا۔مفتی اسماعیل ،مکی سیٹھ مالک بکرا، امتیاز اقبال کو اعتراض ہے ۔باقی جمعیتہ علماء کے تمام لوگ میری حمایت میں ہیں کیونکہ میں نے کبھی امانت میں خیانت نہیں کی بلکہ 2001 کے فساد کے بعد دیہاتوں میں مساجد کی خستہ حالت دیکر ہم نے ناسک ضلع جمعیۃ علماء کے زیر اہتمام تعمیر مساجد کمیٹی کی تشکیل 2013 میں رکھی ۔مولانا نے کہا کہ میں نے جامع مسجد کا چندہ نہیں کیا صرف نورانی مسجد جائے کھیڑا کا چندہ کررہا ہوں ۔مالیگاؤں سمیت دیہاتوں کی پچاس مساجد کا چندہ جمع کیا جارہا ہے تاکہ مساجد کی تعمیر ہوسکے.
مساجد کی ضروریات اور خستہ حال مسجدوں کی تعمیر کرنا ہمارا مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی مسجد سے اخراجات کے نام سے رقم وصول نہیں کرتے۔مفتی اسماعیل نے پوری جمعیتہ علماء ناسک ضلع کو بدنام کیا ہے ۔اس پریس کانفرنس میں مفتی خالد اقبال نے کہا کہ مفتی اسماعیل قاسمی نے تیسری بار جمعیتہ علماء ناسک ضلع پر الزام لگایا ہے اور سماج میں بدنامی کی ہے جس کیلئے انہیں معافی مانگنا چاہیے ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی ۔اس پریس کانفرنس میں ڈاکٹر اخلاق، مفتی خالد اقبال، مفتی محمد خالد ،صلاح الدین سلو نورانی مسجد جائے کھیڑا کے ذمہ داران و جائے کھیڑا کے مسلمان کثیر تعداد میں موجود تھے ۔
0 تبصرے