بچوں کے تحفظ اور ان پر جاری ظلم وستم کی روک تھام کیلئے قومی کمیشن دہلی میں شکایت کا مطالبہ، پولیس انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال، سیاسی لیڈران و نمائندے پر سخت تنقید
مالیگاؤں: مالیگاؤں شہر میں ایک سنگین واقعہ پیش آیا محمد کیف کا قتل جو کہ مالیگاؤں کی تاریخ کا سیاہ واقعہ ہے۔ جبکہ شہر میں ایسے واقعات کبھی سننے کو نہیں ملتے کہ کسی بچوں کو ایسی خوفناک اذیت والی موت دی گئی ہو۔ مالیگاؤں شہر میں ان دنوں دیکھنے میں آرہا ہے کہ مستقل طور پر بچوں پر ظلم وستم کے معاملات رونما ہورہے ہیں۔ گذشتہ ایک قبل رضا چوک سے عمرین نامی بچوں گمشدہ ہوگیا تھا جس کا آج تک نہ تو کوئی پتہ چلا اور نہ اس کی لاش برآمد ہوئی۔ ایسا ہی ایک واقعہ ہڈکو کالونی میں پیش آیا تھا، جھولے سے ایک بچے کا اغوا کرلیا گیا تھا جس کا آج تک کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ محمد کیف کی لاش تقریباً 12 دنوں کے بعد برآمد ہوئی اسکا مطلب کہ وہ اتنے دنوں تک زندہ تھا۔ پولیس کہیں نہ کہیں محمد کیف کو تلاش کرنے میں ناکامی ثابت ہوئی اسطرح کا اظہار خیال شان ہند نہال احمد نے سماجوادی پارٹی آگرہ روڈ کی رابطہ آفس پر منعقد پریس کانفرنس سے کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس معاملے میں لاش مل جانا کوئی حل نہیں یہ پولیس کی کارکردگی پر سوال ہے۔ اگر وہ زندہ پایا جاتا تو تب ماننا جاتا کہ پولیس نے کوئی کارنامہ انجام دیا ہے۔ سروے نمبر 58 اتنی گنجان آبادی والا علاقہ ہونے کے باوجود بھی اس بچے کو ایسا چھیایا گیا کہ مہلوک بچوں کے اہل خانہ یہ محلے کے کسی افراد کو اس بات کا علم تک نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 12 روز سے گمشدہ محمد کیف کا بے رحمی سے قتل کردیا گیا. محمد کیف کو انصاف ملے اس لئے سماجوادی پارٹی کی جانب سے 20 جنوری بروز سنیچر شام 7 بجے آگرہ روڈ عوامی رابطہ آفس سے خواتین کا کینڈل مارچ نکالا جائے گا جو کہ امبیڈکر مجسمہ، سٹی پولیس اسٹیشن تک جائے گا. انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد کیف کے کیس کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلا کر جلد انصاف دلایا جائے اور خاطی افراد کو پھانسی کی سزا دی جائے.
0 تبصرے