ناؤنیوزاپڈیٹ (پونہ،مہاراشٹر) مہاراشٹر کے ضلع پونے میں شدید بارشوں کے دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں اندریانی ندی پر بنا ایک پرانا پل گرنے سے درجنوں سیاح پانی میں بہہ گئے۔ یہ حادثہ تلے گاؤں کے قریبی علاقے کنڈمالا میں پیش آیا، جو کہ پونے کا ایک معروف سیاحتی مقام سمجھا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق، حادثے کے وقت پل پر تقریباً 100 سے 120 سیاح موجود تھے، جو بارش کے دوران ندی کے نظاروں سے لطف اندوز ہو رہے تھے اور سیلفیاں لینے میں مصروف تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ پل خستہ حال اور ٹریفک کے لیے پہلے ہی بند کر دیا گیا تھا، تاہم سیاحوں کو اس بارے میں کوئی اطلاع یا روک تھام نظر نہیں آئی۔
حادثے کے فوری بعد ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا۔ این ڈی آر ایف (نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس) کی دو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ ہو چکی ہیں۔ اب تک 38 افراد کو بچا لیا گیا ہے جبکہ 6 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ حکام کے مطابق تقریباً 25 سے 30 افراد تاحال لاپتہ ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ حادثے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں، جن میں پانی کی تیز رفتار لہروں میں لوگوں کو بہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق اندریانی ندی میں گزشتہ چند دنوں سے مسلسل بارش کے سبب پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی تھی، جس نے پل کی بنیادوں کو کمزور کر دیا۔
فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں، مقامی پولیس اور فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہو گئیں۔ علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے تاکہ مزید کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ واقعے پر ریاستی حکومت نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، جبکہ متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایک اعلیٰ سطحی جانچ کے احکامات جاری کر دیے ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ بند شدہ پل پر سیاحوں کی موجودگی کیسے ممکن ہوئی۔ یہ واقعہ ریاستی انفراسٹرکچر اور عوامی تحفظ کے نظام پر کئی سنگین سوالات چھوڑ گیا ہے۔
0 تبصرے