مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) مالیگاؤں شہر میں واقع قلعہ جھونپڑی کے انہدام کارروائی کے خلاف مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ممبئی ہائی کورٹ نے عبوری اسٹے آرڈر جاری کر دیا ہے، جو کہ شہری حقوق کے تحفظ کی ایک بڑی کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔ اس کیس میں سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید اور مستقیم ڈگنیٹی کی جانب سے مؤثر نمائندگی کی گئی۔ دونوں قائدین کی انتھک جدوجہد اور قانونی مشاورت کے ذریعے قلعہ جھونپڑی کے متاثرین کو عارضی ریلیف حاصل ہوا ہے۔
ملی تفصیلات کے مطابق دوران سماعت ممبئی ہائی کورٹ کے معزز جج نے مقامی انتظامیہ کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قلعہ کے اندر موجود اسکول اور دیگر بنیادی سہولیات کے ساتھ شہریوں کو بےدخل کرنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔ عدالت نے انتظامیہ کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنے کی سخت ہدایت دی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ابتدا میں متاثرین کو "گیارہ ہزار کالونی" منتقل ہونے کا مشورہ دیا گیا تھا، تاہم مالیگاؤں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے ذمہ داران نے ممبئی ہائی کورٹ کا رخ کرکے قانونی جدوجہد کا آغاز کیا، جو آج کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔مالیگاؤں کی عوام خصوصی قلعہ جھونپڑپٹی کے ساکنان نے آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی کی اس بڑی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔
0 تبصرے