مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ: خصوصی عدالت نے فیصلہ صادر کرنے کے لیئے 31 جولائی کی تاریخ مقرر کی


آج عدالت میں تمام ملزمین حاضر ہوئے، بم دھماکہ متاثرین کی بروقت مخالفت کی وجہ سے ملزمین کو مقدمہ کا سامنا کرنا پڑا

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے فیصلہ ظاہر نہیں کیا بلکہ فیصلہ ظاہر کرنے کے لیئے 31/ جولائی کی تاریخ مقرر کردی۔ خصوصی این آئی اے عدالت کے جج کے سامنے آ ج سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سمیت تمام ملزمین پیش ہوئے جنہیں عدالت نے بتایا کہ 31/ جولائی کو فیصلہ صادر کیا جاسکتا ہے لہذا تمام ملزمین کی عدالت میں حاضری ضروری ہوگی۔ دوران سماعت آج عدالت میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اپنے معاونین کے ہمراہ پیش ہوئی اورعدالت سے گذارش کی کہ وہ اسے عدالت جانے کی اجازت دی جائے کیوں کہ اس کی طبیعت ناساز ہے، عدالت نے سادھوی کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے اسے عدالت سے جانے کی اجازت دے دی۔

خصوصی جج اے کے لاہوٹی نے دفاعی وکلاء، وکلاء استغاثہ اور بم دھماکہ متاثرین کے وکلاء کی موجودگی میں کہا کہ اس مقدمہ میں ابتک ایک لاکھ صفحات سے زیادہ دستاویزات عدالتی ریکارڈ پر آچکے ہیں لہذا عدالت کو تمام دستاویزات کا مطالعہ کرنا ضروری ہے۔ خصوصی جج نے مزید کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ 31/ جولائی تک مقدمہ کا فیصلہ ظاہر کردیا جائے۔ عیاں رہے کہ بامبے ہائی کورٹ نے بم دھماکہ متاثرین کی درخواست پر خصوصی جج کے ٹرانسفر پر 31/ اگست تک روک لگائی ہوئی ہے لہذا خصوصی جج کو مقررہ مدت میں فیصلہ ظاہر کرنا ہوگا۔

اس مقدمہ میں مہاراشٹر اے ٹی ایس سے مقدمہ این آئی اے کو منتقل ہونے کے بعد سے بم دھماکہ متاثرین جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے بطور مداخلت کار نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک انصاف کے لیئے جدوجہد کرر ہے ہیں۔بم دھماکہ متاثرین کی مسلسل مداخلت کی وجہ سے ملزمین کو مقدمہ کا سامنا کرنا پڑا ورنہ قومی تفتیشی ایجنسی NIAنے سادھوی پرگیہ سنگھ کومقدمہ سے کلین چٹ دے دی تھی اور اس کی مقدمہ سے ڈسچارج کی عرضداشت پر اعتراض بھی نہیں کیا تھا۔ بم دھماکہ متاثرین نے ناصرف سادھوی پرگیہ سنگھ کی مقدمہ سے ڈسچارج کی مخالفت کی تھی بلکہ کرنل پروہت سمیت دیگر ملزمین کی یو اے پی اے قانون کی دفعات کے اطلاق کو چیلنج کرنے والی عرضداشت کی ٹرائل کورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک مخالفت کی جس کے سبب سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ صادر کیا کہ ملزمین پر یو اے پی اے قانون کا اطلاق غیر قانونی نہیں ہے اور ان کے خلاف مقدمہ خصوصی عدالت میں چلے گا۔

واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت کررہی ہے جس میں فریقین کی حتمی بحث کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، 29/ ستمبر2008 کومالیگاؤں کے بھکو چوک نامی علاقے میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 6/ لوگوں کی موت اور 101/ زخمی ہوئے تھے، بم دھماکہ میں مرنے والوں کے نام فہم شگفتہ شیخ، شیخ مشتاق شیخ یوسف، شیخ رفیق شیخ مصطفی، عرفان ضیاء اللہ خان، سید اظہر سید نثار، ہارون شاہ محمد شاہ ہیں۔

اس مقدمہ میں استغاثہ نے ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے 323/ سرکاری گواہان کو پیش کیا جس میں 40/ سرکاری گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوگئے جبکہ ملزمین نے اپنے دفاع میں عدالت میں 8/ دفاعی گواہان کو پیش کیا۔ کل 495/ سرکاری گواہان میں سے استغاثہ نے 323/ گواہان کوعدالت میں طلب کیا تھا۔ گواہی دینے سے قبل ہی 25/ سرکاری گواہان کی موت ہوچکی ہے۔ خصوصی عدالت میں دوران سماعت کل 10839/ دستاویزات ایگزیبیٹ ہوئے ہیں جبکہ 404/ آرٹیکل بھی عدالت کے ریکارڈ پر ہیں۔ ابتک پانچ ججو ں نے اس مقدمہ کی سماعت کی ہے جس میں وائی ڈی شندے، ایس ڈی ٹیکالے، ایس وی پڈالکر، پی آر سٹرے اور اے کے لاہوٹی شامل ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے