موجودہ ایم ایل اے قوم فروش ہے اور قوم کے مفادات کو فروخت کررہے ہیں: آصف عبداللہ


بدعنوان لیڈروں کیخلاف لوک آیکت، ای ڈی، اے سی بی اور ہائی کورٹ میں شکایتوں کا سلسلہ جاری: آزاد امیدوار کلیم عبداللہ 

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کے ووٹ پر صرف ان کا تنہا ذاتی اختیار ہے وہ اپنی مرضی سے جسے چاہیں ووٹ دیں ہاں ہے لیکن ملحوظ رہے کہ یہ ایک شہادت ہے شہر کی قوم و ملت کی امانت ہے اسے اجتماعی مفاد کو سامنے رکھ کر استعمال کیجئے، تعمیر و ترقی کے نام پر ووٹ دیجںٍے، نہ کہ برادری واد، اقربا پروری، ذاتی تعلقات و مفادات کو دیکھ کر، جس طرح ہم نے ایک ہو کر پارلیمنٹ الیکشن میں ووٹ دیا تھا۔ حالانکہ اب تک ممبر آف پارلیمنٹ نے شہر کو اتنا کچھ نہیں دیا جتنا کلیم یوسف عبداللہ اور ہمارے خانوادے نے دیا ہے۔ اسطرح کا اظہار خیال آصف عبداللہ نے اردو میڈیا سینٹر پر منعقدہ پریس کانفرنس سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح اسمبلی میں اب کی بار جنہوں نے اپنا جان و مال لگا کر قوم کو بہت کچھ دیا ہے ان کا کھل کر ساتھ دیں اور شہر سے بدعنوانی اور ظلم کی سیاست کا مکمل خاتمہ کریں۔ 

آصف عبداللہ نے موجودہ رکن اسمبلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کے اسمبلی چناؤ کے دوران ہم انکے پارلیمنٹری بورڈ کے اراکین میں سے ایک تھے۔ لیکن جب کوپشن کیلئے ہمارے والد محترم کا نام لیا گیا تو اسی کے ساتھ 5 لاکھ روپے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا جسے ہم نے انکار کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ چناؤ کے بعد آہستہ آہستہ موجودہ رکن اسمبلی بدعنوانی کی طرف بڑھتے جارہے تھے۔ آصف عبداللہ نے موجودہ رکن اسمبلی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب ایم ایل سی اور پارلیمنٹ کے چناؤ کے درمیان انہیں فنڈ ملتا ہے تو یہ اسے اپنی قابلیت اور اپنا ذاتی فنڈ سمجھتے ہیں۔ دراصل یہ ایک طرح کی قوم فروش ہے، وہ قوم کے مفادات کو فروخت کررہے ہیں۔ اور ٹھیکیداروں سے بھی حصہ لیا جارہا ہے۔ 

اس دوران آزاد امیدوار ایڈوکیٹ کلیم یوسف عبداللہ نے کہا مالیگاؤں شہر اور شہریان کی بہتری کے لیے ہم نے گرین مالیگاؤں ڈراںٔیو مہم کے ذریعہ عوام کے ساتھ مل کر پانچ لاکھ درخت شہر وہ اطراف میں لگانے کا عزم کیا اور الحمدللہ اس میں سے 85 ہزار سے زائد درخت اب تک وہ کامیابی کے ساتھ لگا چکے ہیں۔ شہر کی آب و ہوا کو صاف اور عوام کی صحت دوستی میں انہوں نے کامیاب قانونی لڑائی حکومت سے لڑی جس کے نتیجہ میں نہ صرف کچرا جلنا بند ہوا بلکہ 119 کروڑ کی لاگت کا ایس ٹی پی پلانٹ این جی ٹی ( نیشنل گرین ٹریبونل) کی ہدایات کے تحت مالدہ میں بنایا گیا تاکہ گرنا ڈیم سے آج ہمیں اور کل ہماری آنے والی نسلوں کو صاف پانی مل سکے اور شہر میں بڑھتے گردے (کڈنی ڈاںٍلیسیس)، ڈاںُریا اور کھجلی کے امراض کو روکا جا سکے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ این جی ٹی نے پورے شہر میں دھول (ڈسٹ پالیوشن) پر قابو پانے کے لیےخاص طور پر میٹالک روڈ بنانے کی ہدایات جاری کیں اور اسکے لئے اسٹیٹ سکریٹریٹ سے خصوصی فنڈ مختص کیا گیا اور پورے شہر میں میٹالک / سمینٹ کانکریٹ کے مظبوط روڈ بننے کا ایک سلسلہ جاری ہے۔ چوتھا بڑا کام بنا سیاسی عہدے پر رہتے یہ ہوا کہ این جی ٹی کی ہی ہدایات پر انڈر گراونڈ ڈرینیج کیلئے 550 کروڑ کی خطیر رقم کارپوریشن کو ملی اور اسکا کام بھی جنگی پیمانے پر جاری ہو چکا ہے۔ اسطرح اب تک تقریباً 850 ساڑھے آٹھ سو کروڑ کے کام الحمد للہ پائے تکمیل تک پہنچ چکے ہیں۔ اور اسکے علاوہ مزید فنڈز آںٍُیں اور نںُے کام ہوں انکی کوششیں جاری ہیں۔ شہر میں بڑھتے جرائم اور منشیات کے بڑھتے کاروبار کی روک تھام کے لیے پہلا قانونی قدم اگست 2018 میں اور اسکے بعد مارچ 2022 میں اٹھایا جس پر کاروائیاں ہوںُیں اور آنے والے دنوں میں منشیات کو شہر سے مکمل ختم کرنے کا انکا عزم محکم ہے جس کے لئے سیاسی اور عوامی طاقت درکار ہوگی۔

ایڈوکیٹ کلیم یوسف عبداللہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گذشتہ کئ سالوں سے بدعنوان سیاست دانوں اور ٹھیکیداروں کے ٹولے نے بڑی عیاری، مکاری اور چالاکی سے شہر میں جو لگ بھگ تین ہزار کروڑ کی لوٹ مار کی اور ان کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اس پر روک لگانے کا کام شروع کیا، شہریان کے سامنے بدعنوانی اور لوٹ مار کا پردہ فاش کیا۔ لوک آیکت، ای ڈی، اے سی بی اور ہائی کورٹ میں ان بدعنوانوں کے خلاف شکایتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور عوام کو بھی معلومات فراہم کرنے کا انقلابی اقدام اٹھایا ہے۔ اکثریت میں آنے کے بعد سب سے پہلے شہر کے بدعنوان لیڈروں کو جیل بھیجا جائے گا۔ 







 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے