وزیراعظم اور مرکزی وزیر سمیت راج ٹھاکرے، دادا بھسے کی تقریر عوام کے سامنے بے نقاب، قوم کیلئے میں جیل جانے کیلئے تیار: آصف شیخ


مشاورت چوک میں NCP کا تاریخ ساز انتخابی جلسہ عام، ہزاروں افراد کی پرجوش شرکت 
 
مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) اس ملک میں دس سالوں سے اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کو پر ظلم کرنے کا کام کیا جارہا ہے ۔قانون تبدیل کیا جارہا ہے ۔ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو ایک جمہوری اور دستوری عہدہ پر فائز ہیں اس کے باوجود مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان دیکر ہندو قوم کو بھڑکا رہے ہیں ۔ہندو مسلمان کے بیچ نفرت کی دیوار کھڑی کررہے ہیں۔ ہمیں شرم آتی ہے کہ ہمیں ایسا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ملا ہے ۔اس طرح کے جملوں کا اظہار راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر آصف شیخ رشید نے کیا ۔موصوف 17 مئی جمعہ کو قلب شہر مشاورت چوک میں انڈیا الائنس کی تائید کردہ اور کانگریس پارٹی کی نامزد کردہ امیدوار ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ کی تشہیر کیلئے منعقدہ انتخابی جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔

آصف شیخ نے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اور راج ٹھاکرے و مالیگاؤں آؤٹر کے ایم ایل اے دادا بھسے کے ویڈیو بیانات اسکرین کے ذریعے بتا کر مسلم ووٹرس میں بیداری پیدا کیا ۔آصف شیخ نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کا وزیر اعظم نریندر مودی کہتا ہے کہ اگر کانگریس کی حکومت آئی تو مسلمان منگل سوتر چھین لینگے ۔سونا اور جائیداد ہندوؤں سے لیکر مسلمانوں کو دی جائے گی ۔مسلمانوں کو ریزرویشن دے دیا جائے گا ۔وزیر اعظم کا اسطرح بیان دینا انہیں زیب نہیں دیتا ۔آصف شیخ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے ویڈیو بیان کو بھی اسکرین پر بتا کر عوام سے کہا کہ دیکھو ہمارے ملک ایک وزیر داخلہ جسکی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس ملک میں لاء اینڈ آرڈر برقرار رکھنے کے اقدامات کریں، امن سلامتی قائم رہیں لیکن ایسے غیر مہذب بیانات سیکرٹری وزیر داخلہ فراہمی پرستوں اور گئو رکشکوں کو بڑھاوا دے رہے ہیں ۔

راج ٹھاکرے کی ویڈیو پر تنقید کرتے ہوئے آصف شیخ نے کہا کہ یہ راج بن پیندے کا لوٹا ہے ۔کل تک کہتا تھا کہ مودی اور شاہ کو مہاراشٹر میں گھسنے نہیں دونگا اور مودی شاہ کے تلوے چاٹ رہا ہے ۔مسلمانوں کیخلاف شہر اگل رہا ہے ۔مودی شاہ کے اقتدار میں آنے سے مسلمانوں نے سر اٹھانا بند کردیا ہے اسطرح کا بیان بھی دیا جارہا ہے ۔اسی طرح راج کہتا ہے کہ یہ ملا مولوی فتویٰ دیتے ہیں کہ ووٹ کانگریس کو دی جائے ۔راج ٹھاکرے ہندو ووٹرس کو بھڑکانے کیلئے ہمارے علماء اور مفتیان کو بدنام کررہے ہیں ۔اس کے علاوہ اس جلسہ عام سے آصف شیخ نے مالیگاؤں آؤٹر کے ایم ایل اے و ضلع کے پالک منتری دادا بھسے کے بیان کو بتا کر کہا کہ یہ پیپل گاؤں بسونت کے جلسہ میں مسلمانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک خاص سماج لاکھوں کی تعداد میں گھروں سے نکل کر ووٹ دے رہا ہے ۔ہندو سماج کو بھی لاکھوں کی تعداد میں ووٹ دینا ہوگا ۔

مودی شاہ اور راج و بھسے کے بیانات اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور ہندو مسلم بھائی چارہ کیلئے نقصان دہ ہیں ۔ملک میں کس حد تک گر کر سیاست کی جارہی ہیں، مذہب کے نام پر پورے ملک میں تفرقہ پھیلایا جارہا ہے اور مسلمان خواب میں مبتلا ہیں ۔اب بس، ابھی نہیں تو کبھی نہیں، ملک کے حالات کو سمجھو، دیکھو اور اپنے گھروں سے نکل کر ووٹ دے دو، خدارا، آج موقع ہے ووٹ دینے کا ورنہ کل بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بنے گی توہین پھر ہم سے ووٹ کا حق بھی چھین لیا جائے گا ۔آصف شیخ نے کہا کہ ایک طرف انڈیا الائنس کے امیدوار میدان میں ہیں تو دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار چناؤ لڑ رہے ہیں ۔ہمیں ملک کی جمہوریت کو بچانا ہے ۔بی جے پی ملک کے قانون کو بدلنے کی کوشش کررہی ہیں ہمیں اس ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا۔

آصف شیخ رشید نے ملک کے حالات کے تناظر میں انتہائی جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے جمہوری حق کا استعمال کریں، 20 مئی بروز پیر کو اپنے گھروں سے نکل کر صبح کے اوقات میں ہی اپنا اور اپنے گھر والوں کا ووٹ ضرور دیں ۔آج ملک میں انڈیا الائنس کی حکومت بننے کے آثار صاف نظر آرہے ہیں ۔ہمیں ہر حال میں فرصت نکال کر ووٹ دینا ہے اور پنجہ نشانی کے بٹن نمبر دو کو دبا کر ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ کو کامیاب کرنا ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ میری قوم کو بیدار کرنے کیلئے میں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایسی ویڈیو بتائی ہے اسکا انجام مجھکو بھگتنا پڑے گا اگر مجھے جیل میں بھی ڈال دیا گیا تو میں قوم کیلئے جیل جانے کیلئے تیار ہوں ۔موصوف نے کہا کہ مالیگاؤں کے مسلمان تاریخ لکھ دو ،اپنے گھروں سے نکل کر ووٹ دے دو، آصف شیخ رشید نے کہا کہ آج ملک بھر میں کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو معلوم ہو گیا ہوگا کہ مسلمان جب کسی کے ساتھ کھڑے رہتا ہے تو تانا شاہ کو بھی جھکنا پڑتا ہے۔

اس موقع پر آصف شیخ رشید نے مقامی لیڈران کو کہا مرد کے جیسا اعلان کرو اور صاف صاف الفاظ میں کانگریس کے پنجہ نشانی کیلئے ووٹ مانگو، آصف شیخ نے مفتی اسمٰعیل ایم ایل اے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ دن خاموش کیوں تھے؟ کانگریس کی حمایت اتنی تاخیر سے کیوں؟ کیا کہیں ڈیل ہورہی تھی؟ اور جب حمایت کا جلسہ لیا تو کانگریس کو ہی برا بھلا کہہ دیا ۔اپ کو تو بھارتیہ جنتا پارٹی کو برا کہنا تھا لیکن مفتی صاحب آپ نے تو کانگریس کو ہی دھو ڈالا ۔یہ کیسی حمایت ہے؟ مفتی اسمٰعیل کی خاموشی سے جہاں عوام میں بے چینی تھی وہیں انکی کانگریس کے امیدوار کی حمایت میں کانگریس کو ہی برا کہنا انکے ماننے والے ووٹرس میں کنفیوژن پیدا کررہا ہے، جو کہ ووٹنگ فیصد پر اثر انداز ہوگا ۔

مقامی سیاست پر سنسنی خیز خلاصہ کرتے ہوئے آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل کے قریبی لوگ آگرہ روڈ کے ایک شخص کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے آفر آیا چناؤ لڑنے کا تو انہوں نے حضرت کو بولا کہ آپ مجھکو حمایت دو میں پارٹی فنڈ بھی دونگا، اسی طرح انکی ہی پارٹی کے ایک اور شخص کو بھی چناؤ لڑنے کا آفر آیا تو انہوں نے بھی حضرت کو بولا کہ ہمیں حمایت دے دو ہم اپکو فنڈ بھی دینگے ۔اس معاملے میں حضرت نے سوچا کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو میری حمایت کے بغیر کارپوریٹر نہیں بن سکتے ہیں وہ لوک سبھا انتخابات لڑنے کی بات کررہے ہیں اور اوپر سے پارٹی فنڈ بھی دینے کی بات کررہے ہیں تو کیوں نہ میں خود کھڑے ہوجاؤں؟ انہوں نے بھی کوشش کی لیکن پھر بھی حکمت عملی سے انہوں نے چناؤ لڑنے کا ارادہ ملتوی کیا ۔لیکن پندرہ دن خاموش کیوں تھے یہ سوال برقرار رہیگا جو کئی سوالات کو جنم دیتا ہے ۔آصف شیخ نے چند ایک مقامی لیڈران ابھی بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی دلالی کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ ووٹنگ فیصد کم ہوجائے اور انہیں ذاتی مفاد حاصل ہوجائے انکا بھی وقت آنے پر پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے