حسین انصاری نے اسکرین کے ذریعے بتائی گئی ویڈیو کی دی تفصیل، سماجوادی پر تنقید، جھوٹ کی بنیاد پر انقلابی جلسہ عام، عوام کیلئے گمراہ کن
مالیگاؤں (پریس ریلیز) گذشتہ روز راشٹروادی کانگریس پارٹی کا انقلابی جلسہ عام دگڑو آئل مل کے گراونڈ پر منعقدہ ہوا۔ جس میں سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے موجودہ رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی پر کچھ الزامات عائد کئے۔ جسکا جواب وارڈ نمبر چھ کے سماجی خدمت گار اور رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی کے دست راز انصاری محمد حسین نے پلٹ وار کرتے ہوئے جلسے کی پول کھول دی، انصاری محمد حسین نے کہا کہ راجیہ سبھا کے الیکشن کے بعد سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے اردو مراٹھی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی پریس کانفرنس کے ذریعے ووٹنگ کے بارے میں بتایا تھا اور اس میں کوئی وجوہات نہیں ہے شہریان کو یاد دلاتا چلوں کہ اسوقت ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے عمران پرتاب گڑھی کو ووٹ کیا تھا جو مہا وکاس اگھاڑی راشٹروادی ،شوسینا ،کانگریس کے مشترکہ امیدوار تھے اور اسوقت سوشل میڈیا پر وہ بات واضح ہوچکی تھی اور ووٹ کے بدلے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے شہر کی تعمیر و ترقی کیلئے فنڈ بھی لایا تھا آج کئی کروڑ کے تعمیری کام جاری ہے اور جو الزام لگا رہے ہیں کہ شندے گٹ کے ایم پی یا ایم ایل اے ساتھ تھے جبکہ اس وقت مہا وکاس اگھاڑی کانگریس، راشٹروادی، شوسینا کے تمام ایم ایل اے ایک ہی ہوٹل میں موجود تھے اور ہم آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی کے ساتھ وہاں موجود تھے اور مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت راجیہ سبھا کی ووٹنگ کے بعد گری، جو یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ اسوقت شندے حکومت کے ساتھ ڈیل کیے تو وہ جھوٹ ہے شندے حکومت بنی ہی نہیں تھی عمران پرتاب گڑھی کانگریس پارٹی سے مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار تھے جو سیکولر پارٹی کا گٹ بندھن بنا ہوا تھا ہم نے اسکی تائید و حمایت کرتے ہوئے ووٹ کیا تھا اسوقت کے تمام ہی مہا وکاس اگھاڑی کے بڑے لیڈروں کے ساتھ ہماری فوٹو ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر بھی ہوئی تھی۔
اور اسی وقت ہم اسوقت کے سی ایم ادھو ٹھاکرے اور نگر وکاس منتری ایکناتھ شندے سے پانچ کروڑ، بیس کروڑ اور سو کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا اسکا لیٹر اسی وقت تاریخ کے ساتھ ہے جو ہم مع ثبوت کے پیش کر رہے ہیں، تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے، وہ دیکھ سکتے ہیں،میڈیا کے نمائندوں کے دوسرا سوال سینٹرل حلقے کے آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی آؤٹر کے آمدار منسٹر دادا بھسے کے ساتھ ہندو توا کارڈ کے کھیل پر ساتھ دیں رہے ہیں اس پر انصاری محمد حسین نے جواب دیا کہ یہ ماضی میں ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے وہی چیز بار بار کہنا اور بتانا کیا معنی رکھتا ہے اور رہی بات ہندو توا کی جب نئی سرکار شندے حکومت بنی، جسے یہ فرقہ پرست کہتے ہیں تو اس وقت آصف شیخ سابق آمدار خود جا کرکے ڈپٹی چیف منسٹر دیوینڈر فڑنویس کو مبارک باد دے کر کے آۓ تھے یہ اسوقت کا فوٹو ہے آپ فوٹو ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں اور انھوں نے اپنے موبائل سے بتایا، اگر یہ ہندوتوا کی بات کرتے ہیں تو کیوں مبارکباد دینے گئے،حقیقت یہ ہے کہ مفتی اسمٰعیل قاسمی کو شہر نے چن کرکے دیا ہے اور وہ شہر کے نمائندے ہے انکو جس سے ملنا ہے اس مل کرکے کام و فنڈ لاۓ گے، آج مہاراشٹر اقتدار حکومت میں کیبنٹ منسٹر اور ناشک ضلع کے پالک منتری دادا بھسے ہیں اگر ان سے رابطہ نہیں کریں گے انکے پاس شہر کے تعمیر و ترقی کے لئے فنڈ کیلئے مطالبہ نہیں کریں گے تو پھر کس سے کریں گے اور شہر کا کام کاج کیسے ہوگا، پیچھے پانچ سال پہلے شیخ آصف آمدار تھے انھوں نے کچھ کام لایا اسوقت بھی تو بی جے پی کی حکومت تھی یہ بھی بی جے پی حکومت کے لوگوں سے ملا کرتے تھے یہ بھول گئے کیا، ادھورا بریج انہیں کے وقت کا ہیں اور انھوں نے بریج کا فنڈ کس سے لاۓ تھے امریکی، سعودی، یا پاکستانی حکومت سے لاۓ تھے یہ بھی تو اسی حکومت سے لاۓ تھے جس کو فرقہ پرست کہا جاتا ہے جس حکومت سے آج مفتی اسمٰعیل قاسمی نمائندگی کرکے لا رہے ہیں،یہ ہندوتوا کی بات کرتے ہیں اتنا بڑا جلسہ لیا اور یہ بات واضح نہیں کیا کہ وہ کس کے ساتھ ہے شرد پوار کے ساتھ یا اجیت دادا پوار کے ساتھ ، سوالیہ نشان تو ان پر آرہا ہے یہ رات کے اندھیرے میں اجیت دادا پوار سے ملاقات کرتے ہیں اور ڈیمانڈ و مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے کو یہ ملنا چاہیے۔
شہر کی کام کاج کیلئے، یہ کرے تو کچھ نہیں اور جو شہر کے نمائندے ہے جنکا حق ہے انکو شہر نے چن کرکے دیا ہے یہ ملتے ہیں تو ہندوتوا کی بات آجاتی ہے انکو جس سے ملنا پڑے وہ ملے گے شہر کے مسائل کے حل کیلئے اور تعمیر و ترقی کے لئے انکو ملنا پڑے گا اور یہ انکا حق ہےہمارا ماننا ہے کہ یہ خود اجیت دادا پوار کے ساتھ ہیں جسکو یہ فرقہ پرست حکومت ہندوتوا کہہ رہے ہیں سی ایم ایکناتھ شندے کو مبارک باد دینے پر کہا کہ جسطرح ہمارے شہر میں میئر کو ہر پارٹی کے لوگ مبارک باد دیتے ہیں کیونکہ آگے ان سے کام پڑے گا مہاراشٹر حکومت کے چیف منسٹر پوری ریاست کے سی ایم ہے ان سے ملنے میں کوئی حرکت نہیں، ہم نے شہر کی تعمیر و ترقی کے لئے فنڈ لایا ہے اسی ایکناتھ شندے حکومت سے لاۓ ہیں مزید انصاری محمد حسین نے کہا کہ میں آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی کے ساتھ اسمبلی الیکشن کے وقت سے ہوں، مَیں نے انکے اندر بھید بھاؤ کبھی نہیں دیکھا، جو لوگ تعصب، فرقہ پرستی کی بات کر رہے یہ پورا شہر جانتا ہے کہ دس سال انھوں نے مئیر کس کے ساتھ مل کر بنایا ہے جب آمدار دادا بھسے فرقہ پرست نہیں تھا کیا ؟
انھوں نے جو معاہدہ کیا تھا اسوقت دادا بھسے نے اعلانیہ طور پر کہا تھا کہ پریس کانفرنس کے ذریعے ہم نے انھیں مئیر مہاپور بنایا ہے اور بدلے میں دابھاڑی کا پانی لیا ہے اور انھوں نے ہی پانی بیچا، جب دادا بھسے فرقہ پرست نہیں تھے میئر انکا ڈپٹی میئر شوسینا کا تھا سو کروڑ روپے کا کس نے بجٹ بنایا تجویز کس نے سجائی تھی یہ شہر کو بیوقوف سمجھتے ہیں شہر سب جانتا ہے یہ پچھلی باڈی ڈیزول ہوئی اس نے ہی دابھاڑی کو پانی دیا جب انکا تال میل دادا بھسے سے تھا جب وہ فرقہ پرست نہیں تھے اصل میں انکو گھبراہٹ اس بات سے ہے کہ آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی کی نمائندگی اور تعمیر و ترقی کو دیکھ کرکے بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی کی کے کام کاج کو لے کر الزام تراشی پر اتر آئے ہیں اور پورے شہر میں کام جاری ہے اور ہم اکیلے کر رہے ہیں اور ہمارا مقابلہ بھی شیخ آصف سے ہیں کسی دوسرے تیسرے سے نہیں،بنکر سرکل اور نعمانی پل کی تعمیر کو لے کر انصاری محمد حسین نے کہا یہ کام سب سے پہلے کس کو دیا گیا اور بعد میں کس کو یہ شہر جانتا ہے اور بناء نام لیے انھوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں آپ دیکھو گے کہ یہ شیخ آصف کی بی ٹیم رہے گی، آج پردے کے پیچھے سے یہ کام کر رہے ہیں آگے کھل کرکے عوام کے سامنے آئے گی جو لوگ بنکر سرکل کا کام لیے تھے آج کی سماجوادی کل کی جنتادل یہ شیخ آصف کی بی ٹیم ہے اور یہ بی ٹیم بن کر کام کریں گے شہریان کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے پرانے شکاری نیا جال لے کرکے آۓ گے ان شاءاللہ جلد نعمانی پل کی تعمیر کا کام شروع ہوگا.
0 تبصرے