ایس ڈی پی آئی عوام کی حقیقی نمائندگی کیلئے میدان عمل میں سرگرم
مالیگاؤں (پریس ریلیز) مالیگاؤں کارپوریشن حدودِ میں گھر پٹی میں اضافہ اور سروے کو لیکر مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے چھچھند کیا جارہا ہے ایک سیاسی پارٹی کا صدر اپنی 25،سالہ سیاسی خدمات کے حوالے سے کارپوریشن پر مرن برت کا ناٹک کرکے اضافی گھر پٹی کو روکنے کا دعویٰ کرتا ہے تو ایک سیاسی پارٹی ندیا کے اس پار سروے نہ کئے جانے کا کھڑانگ پھیلا کر عوامی تحریک چھیڑنے کی بات کرتی ہے جبکہ اس سیاسی پارٹی کا ایک سابق کارپوریٹر اپنی تین میعادوں کی نمائندگی کا دم بھرتے ہوئے کسی بھی صورت میں گھر پٹی میں اضافہ نہ کرنے سوانگ رچا رہے ہیں جبکہ حیدرآبادی پارٹی کے لیڈران گھر پٹی سروے کی مخالفت اسٹینڈنگ کمیٹی میں کئے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری کا حق ادا کردینے کی گردان پر بضد ہیں تو اس پارٹی کے ایم ایل اے اہلیانِ شہر کی تکلیف اور پریشانیوں سے کوئی لینا دینا نہیں کا مزاج ظاہر کررہے ہیں اسی طرح میاں بیوی کی جوڑی والی سیاسی پارٹی بھی ان کی تحریکوں کے سبب گھر پٹی کے مسائل کو حل کرنے کا کریڈٹ لینے کے چکر میں ہے ندیا کے اس پار کی سیاسی پارٹیاں بھی عوامی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے سرگرم عمل ہیں لیکن وہ بھی خود کو نجات دہندہ ہی سمجھتی ہیں۔
ایسی صورتحال میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا اپنی پالیسی اور اصولوں کی بنیاد پر حقیقی عوامی نمائندگی کا عزم لیکر میدان عمل میں اتری ہے جو عوام کو گمراہ کرنے کی بجائے راست نمائندگی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے واضح رہے کہ ایس ڈی پی آئی نے گذشتہ دنوں مقامی پرشاشک سے ملاقات کرتے ہوئے گھر پٹی میں اضافہ کو لیکر کارپوریشن کی نبض پر ہاتھ رکھ کر خلاصہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے میونسپل کمشنر (ایڈمنسٹریٹر یا پرشاشک) نے جو خلاصہ کیا وہ نہ صرف حیرت انگیز بلکہ عوامی نمائندگی کے نام پر شہر کی نام نہاد سیاسی پارٹیوں کے چھچھند کا پول کھول دینے کیلئے کافی ہے ظاہر ہوتا ہیکہ گھر پٹی کے سروے اور اضافے کے تعلق سے شہر کی تمام سیاسی پارٹیاں عوام کو گمراہ کررہی ہیں۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے مطالبہ پر کارپوریشن کی جانب سے جو جواب موصول ہوا اس کے مطابق کارپوریشن کی جانب سے گھر پٹی میں کوئی اضافہ ہی نہیں کیا گیا جب اضافہ ہی نہیں کیا گیا تو کسی کے دھرنا آندولن یا مرن برت کرنے یا کسی تحریک کا انتباہ دینے سے گھر پٹی میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا سوال بھی پیدا نہیں ہوتا البتہ کارپوریشن نے گھر پٹی میں اضافے کے تعلق سے خلاصہ کیا کہ 17، جولائی 2019 کو جنرل بورڈ میٹنگ میں پرائیویٹ کمپنی کو سروے کرنے کیلئے ٹھیکہ دینے کی تجویز پاس کی اس تجویز کے مطابق کارپوریشن حدود میں جو نئی عمارتیں، کارخانے، شاپنگ سینٹرس، یا فیکٹریاں تعمیر کی گئی ہیں اس کا سروے کرکے حکومت کے ضابطہ کی روشنی میں ریڈی ریکنر کے حساب سے دام طئے کرنا جس سے کارپوریشن کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکے اور یہ کام بھی ابھی تک پینڈنگ ہے۔
کارپوریشن کی جانب سے ہر چار سال کے بعد جائدادوں کا ریویژن کیا جاتا ہے اور ریویژن کے بعد پانچ یا دس فیصد گھر پٹی میں اضافہ ممکن ہے لیکن کارپوریشن نے سردست اس اضافے سے بھی انکار کیا ہے اس کے علاوہ پانی پٹی میں ہر سال پانچ فیصد اضافہ کیا جارہا ہے پہلے نلوں کے ذریعہ روزانہ پانی فراہم کرنے پر صرف اور صرف 120 روپیہ پانی پٹی وصول کی جاتی تھی جو کارپوریشن بننے کے بعد 450، روپیہ کی گئی لیکن ہر سال پانچ فیصد اضافہ سے اب 27 سو 42 روپیہ عوام کو پانی پٹی کے نام پر بھرنا پڑ رہا ہے جبکہ اوپر درج تقریباً سبھی سیاسی پارٹیوں نے کارپوریشن پر اقتدار کا مزہ لوٹا لیکن عوام کو اس پانچ فیصد سالانہ اضافہ کے بوجھ سے نجات نہیں دلاسکیں یہی کچھ حال صاف صفائی کا بھی ہے۔
صاف صفائی کے نام پر مالیگاؤں کارپوریشن واٹرگریس پروڈکٹ کمپنی اور دگ وجئے کمپنی کو ٹھیکہ دیکر کروڑوں روپیہ خرچ کررہی ہے لیکن شہر بھر میں گندگی کا راج اور مچھروں کی فوج کارپوریشن سمیت سیاسی پارٹیوں کا پول کھول رہی ہیں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا حقیقی عوامی نمائندگی کے تناظر میں راستے پر اتر کر کسی بھی دن صبح کی اولین ساعتوں میں جھنڈا ڈنڈا لیکر حاضری سینٹر پر پہونچ کر واٹرگریس اور دگ وجئے سمیت کارپوریشن کے آفیسران کی حاضری لیں گی۔
0 تبصرے