یکم جنوری سے راشن دکانداروں کی بے مدت ہڑتال، سیاسی لیڈران کو بدعنوانیاں نظر آتی ہے مسائل نہیں: نثار راشن والا

شہر کے سیاسی لیڈران کو راشن دکانوں کی بدعنوانیاں نظر آتی ہے درپیش مسائل نہیں

مالیگاؤں (پریس ریلیز) راشن دکانوں سے غریب عوام کو سستے داموں اناج مل جاتا ہے لیکن خدشہ ہے کہ یکم جنوری لے سے ان غریبوں کو سستا اناج نہیں مل پائے گا۔کیونکہ راشن دکانوں کی ہڑتال شروع ہونے والی ہے، سرکاری راشن دکان چلانے والوں کے کئی عرصہ سے حکومت سے اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کررہے ہیں.

دکانداروں کی مانگ یہ ہیکہ کمیشن بڑھا کر دیا جائے آج انکے مطالبات یکسوئی نہیں کی جارہی ہے۔ ایک کوئنٹل پروگرام 100 روپیہ کمیشن مل رہا ہے۔ اگر پندرہ ہزار کوئنٹل کی دکان ہے تو اسے پندرہ سو روپیہ مل رہا ہے۔ اس کمیشن میں میں دکان بھاڑا، اناج یادی بنانے والے کی پگار، ماہاری کی پگار، اسی طرح اناج کی گونی جس میں گوڈاون سے گھٹ آتی ہے اس میں ایسے کل ملا کر ۲۰ ہزار روپیہ خرچ ہوتا ہے ۔ اور کمیشن 10000 مل رہا ہے۔ ان جیسے ٨ مطالبات کو لیکر راشن دکان دار حکومت سے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ پورے مہاراشٹر میں ۵۳۰۰ ہزار راشن دکان ہے۔ جو آج بھکمری کا شکار ہیں ۔ آج ہر لیڈر کو راشن دکان کی کالا بازاری نظر آتی ہے لیکن دکانداروں کے پریوار کا کیا حال ہیں وہ نہیں سمجھ میں پاتے.

ان سب مطالبات کو لیکر آل انڈیا فیر پرائز اسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ہاشو پٹیل نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے راشن دکانیں بند رہیگی۔اسی بند میں مالیگاؤں کی تمام 129راشن دکان بھی شامل ہے۔ جبکہ انہوں نے کہا کہ مقامی سیاسی لیڈران کو راشن دکانوں کی بدعنوانیاں نظر آتی ہے لیکن درپیش مسائل نہیں۔ اسطرح کی اطلاع پریس ریلیز کے ذریعے شیخ نثار شیخ اکبر صدر مالیگاؤں راشن یونین نے فراہم کی.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے