تیز دھار دار ہتھیار کے سہارے موبائل چھین کر فرار، شہر میں دوبارہ اسنیچرس سرگرم


مالیگاؤں (انصاری وقاص عامر) جعفر نگر پاور ہاؤس روڈ پر التمش گانٹھ پریس کے قریب 2 نوجوان بنام سمیر احمد اور عبدالطیف جو اپنے گھروں کے خرچ کر کم کرنے کیلئے کسی حد تک معاش سے وابستہ رات میں کام سے آنے کے بعد رازی ہوا سے فیضیاب ہونے کی غرض سے روڈ پر اطمینانِ کے ساتھ بیٹھے اپنے موبائل دیکھنے میں مصروف تھے کہ اچانک 3 نقاب پوش نوجوان اچانک آکر یکدم ان کا موبائل چھین لیا۔ 

نوجوانوں کی جانب سے مزاحمت کرنے پر ان پر تیز دھار دار چاقو سے وار کیا گیا، جس سے وہ نوجوان زخمی ہوگئے۔ حیرت اس بات کی ہے کہ مذکورہ واقعہ قریب 10 بجے سے قبل رونما ہوا جبکہ روڈ مصروف ترین ہے، دونوں جانب کارخانے گھر اور ایک بڑا گانٹھ پریس موجود ہے، ان سب کے باوجود نقاب پوشوں میں اتنی ہمت کہاں سے آئی؟ یہ سوال ہمیں سکتے میں ڈال رہا ہے _ واضح ہو کہ چند ماہ قبل اسی روڈ پر موجود حبیب ہوٹل پر دو مرتبہ چاقو اور تلوار چلانے کی واردات ہمارے سامنے آئی تھی پولس نے اس مجرمانہ عمل پر کارروائی بھی کی تھی۔

 اب دیکھنا یہ ہے اس بار انتظامیہ کی جانب سے کیا کاروائی ہوتی ہے۔ عیاں ہوکہ اس واقعے سے قریب 15 منٹ قبل آگرہ روڈ سے متصل ایک شخص کا موبائل چھین کر فرار ہوئے نوجوانوں نے اس فعل کو انجام دیا ہے۔ شہر میں بڑھ رہے ان واقعات کے پیچھے آخر مرکزی وجہ کیا ہے جس سے نواجوان بے راہ روی کا شکار ہورہے ہیں نیز ان میں اصلاح کی کیا کوشش ہوسکتی ہے۔ 

موجودہ حالات کے پیش نظر کم عمر بچوں کو بعد نماز مغرب گھر میں ہی محدود رکھیں اگر مدرسی میں زیر تعلیم ہیں تو ان کو لانے اور پہنچانے کی ذمہ داری والدین ادا کریں اور خود بھی تاخیر سے گھر آنے کی عادت کو ترک کریں ، حد سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔  واضح ہوکہ موبائل چوری اور چھیننے کی واردات جعفر نگر و اطراف کے علاقوں میں ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں ، خاص کر رات میں سنسان راستوں کا فایدہ اٹھاتے ہوئے snatchers اپنے بدافعال انجام دے رہیں ہیں عوامی نمائندوں سے بھی ان واقعات پر سنجیدگی سے لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے