بڑا قبرستان اور محمد آباد کے کاموں کا جائزہ، رکن اسمبلی کا دورہ



قبرستان انتظامیہ کمیٹی کے ذمہ داران اور محمد آباد کے ساکین کی جانب سے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا استقبال و شکریہ 
 
مالیگاؤں (پریس ریلیز) گزشتہ روز دوپہر تین بجے مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی نے انکی نمائندگی و فنڈ سے کاموں کا جائزہ لینے کیلئے بڑا قبرستان کا دورہ کیا۔اور اس سلسلے میں انھوں نے 70 لاکھ روپے اقلیتی فنڈ سے بڑا قبرستان میں ہو رہے کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ  مالیگاؤں کے تمام قبرستانوں میں جو کاموں کے تقاضے تھے اس کا بجٹ بنا کر ہم نے اقلیتی محکمہ میں نمائندگی کرتے ہوئے دو کروڑ 80 لاکھ روپے کے فنڈ کا مطالبہ کیا تھا حکومت نے دو کروڑ روپے منظور کیے اسمیں سے ہم نے عائشہ نگر قبرستان میں الیکٹرک پول و ایل ای ڈی لائٹ کے علاوہ نیا جنازہ ہال کے لئے 55 لاکھ روپے کے بجٹ سے جنازہ ہال تعمیر کروایا اور شب برات سے قبل دیگر قبرستانوں میں حسبِ ضرورت الیکٹرک پول و ایل ای ڈی لائٹ سے روشنی کا انتظام کیا گیا ہم جس جگہ کھڑے ہیں وہ مالیگاؤں ہی نہیں ایشیاء کا سب سے بڑا قبرستان ہے اور یہاں کے ٹرسٹیان نے دیوار، روڈ، روشنی اور نیا جنازہ ہال کی تعمیر پر مشتمل کاموں کی ضرورت کا تقاضا رکھ کر مانگ کی تھی۔

 رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے مزید کہا کہ ہم نے سنجیدگی سے اس بات کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے آج عقبی سمت جو دیوار گر گئی تھی اسکی تعمیر کے ساتھ ہی شب برات کے موقع پر الیکٹرک پول و ایل ای ڈی لائٹ سے روشنی کا انتظام کروادیا گیا تھا اور آج سمینٹ کانکریٹ روڈ جو اچھی کوالیٹی میں عمدہ سمینٹ اور سارن کھیڑے کی ریتی میں آلہ بنا کر مضبوط پائیدار روڈ کے تکمیل کے کام کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کیا اور ہم نے ٹھیکیدار کو اس بات کا پابند بنایا تھا کہ اگر کام معیاری اور مضبوط بنانا چاہتے ہو تو کام لینا ورنہ کام مت کرنا، آج کام کی مضبوطی سے ہم مطمئن ہیں سمینٹ کانکریٹ روڈ کے بننے کے بعد آلہ بناکر صبح و شام کم از کم پندرہ دنوں تک پانی سے قدرتی طور مضبوطی کیلئے کام کی انجام دہی ہورہی ہیں، بڑا قبرستان ٹرسٹ نے نیا جنازہ ہال کی تعمیر کا مطالبہ بھی کیا ہے ان شاءاللہ آگے ہم اسکی بھی کوشش کریں گے.


 اسی کے ساتھ ہی ساتھ بڑا قبرستان کے بعد محمد آباد خلیل ہائی اسکول سے لگ کر پانی کی نکاسی کیلئے نالہ کی تعمیر کا بھی معائنہ کیا، وہاں پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موصوف مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ مَیں آپ کو یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہم جس جگہ کھڑے ہیں وہ خلیل ہائی اسکول کا کمپاؤنڈ ہے جس سے لگ کر محمد آباد کا محلہ ہے اور یہاں پر گندے پانی کی نکاسی کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے محلہ کے لوگ گندے پانی کی نکاسی کو لے کر بہت پریشان تھے صورتحال تو ایسی ہے کہ بارش کے دنوں میں تو انکے گھروں میں پانی بھر جاتا تھا، لیکن بارش کے علاوہ بھی صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ گندے پانی کی نکاسی کا راستہ نہ ہو نے کی وجہ سے جب جمعہ کا دن آتا ہے یا جس دن نل آتا ہے یا پانی کا استعمال زیادہ ہوتا ہےاس دن گٹریں بھر کر اُبل پڑتی ہیں اور روڈ راستوں پر پانی بھر جاتا ہے اور مزید یہ کہ مرے ہوئے پر سو دُرے، محلے کے لوگ دشمنی میں کہو یا ایک دوسرے سے نا پسند کرتے ہو، لوگوں نے الگ الگ جگہوں پر گٹر بند کر دی ہے تو پیچھے کا پانی آگے نہ آئے، ایسے حالات ہوگئے تھے تو ہر دن یہاں گاڑی لگا کر پمپ سے گندے پانی کو کھینچ کر کے اسکو پھینکا جاتا تھا اب اسطرح کی صورت حال بن گئی ہے کہ پورے محلے کے اندر پانی جمع ہو جاتا ہے اور ہر گلی میں گندہ پانی جمع رہتا تھا اور گھر میں آنے جانے کے لئے گندے پانی میں سے آنا جانا پڑتا ہے اور یہی شکایت لے کر محلے کی خواتین گھر پر آئی تھی اور مَیں نے امانت اللہ پیر محمد کو بلایا اور ہم نے اس کام کے لئے جو جدوجہد و کوشش کی تھی کہ ہائی اسکول کے ذمہ داران سے مسلسل ملاقات کرکے بات چیت ہورہی تھی۔

 اور وہ ساری تفصیلات ہم نے انکے سامنے رکھی، اور ان لوگوں نے کام کرنے کی اجازت دے دی ہیں اور ہم نےسنیچر کے دن سے کام شروع کردیا تھا اور چند دنوں میں آدھا کام ہوچکا ہے مَیں نے گندے پانی کی نکاسی کے لئے 30 لاکھ روپے کا فنڈ دیا تھا دس لاکھ روپے سے محلے میں روڈ وغیرہ بنانے کے لئے دیا گیا اب 20 لاکھ روپے لاگت سے نالہ کچھ اوپن بننا تھا اور عیدگاہ کے احترام میں اسکول کے پیش نظر، پائپ انڈر گراونڈ ڈال کرکے جگہ جگہ چیمبر بنا کرکے نکاسی کا نظم کیا ہے انڈر گراونڈ پائپ کے لئے کام شروع ہوچکا ہے نیچے جو کانکریٹ کا گیٹ ہے اس سے لائن لیول لے کر پورا ہو جاتا ہے اسکے بعد پائپ ڈالنا شروع کر دیں گے اور ان شاءاللہ 15 سے 20 دن میں ہمارا کام پورا ہوجائے گا، نمائندے نے سوال کیا آج خواتین کیوں یہاں پر آئی، اسکے جواب میں مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ اس سے پہلے محلے کی خواتین میرے پاس تقاضا لے کر شکایت لے کر آئی تھی اور آج اس وقت جب ہم نے کام شروع کردیا ہے اور کافی کام ہو چکا ہے تو وہ شکریہ ادا کرنے کے لئے آئی ہوئی ہے اور مجھے یہ بات اچھی لگی، ورنہ عام طور پر ہوتا یہ ہے کہ لوگ شکایتیں کرنے کے لئے تو آتے ہیں اور جب کام ہوجاتا ہے تو شکریہ بھی نہیں بولتے، محلے کی مائیں بہنوں کام کے شروع ہونے پر  آکر شکریہ ادا کیا مجھے اچھا لگا کام کی تکمیل ہوجانے پر مجھے اور خوشی ہوگی.نمائندے نے سوال کیا کہ سال بھر پہلے بارش کے ایام میں یہی محلے کے لوگوں نے کچھ سیاسی پارٹی کو پھول ہار سے استقبال کیا تھا۔

 مگر انہوں نے کام مکمل نہیں کیا تھا اور آج آپ نے کام کیا ہے کیا یہ عوام سے سیاسی داؤ پیچ کھیلا جاتا ہے آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ یہ مالیگاؤں کی بدنصیبی ہے کہ سیاسی پارٹیاں اور انکے لیڈران لکڑی کا لڈو دیتے ہیں اور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ لڈو ہے لے لیتے ہیں اور حالات ایسے بن جاتے ہیں کہ نہ وہ کھا سکتے ہیں اور نہ پھینک سکتے ہیں یہاں کی صورت حال بھی ایسی ہی تھی، کچھ سیاسی جماعتوں نے یہاں پر آکر لکڑی کے لڈو دیئے تھے اور انھوں نے انکا استقبال کیا تھا، اور یہ ضرورت مند ہے اس لیے انھوں نے استقبال کیا تھا انکے ذریعے کام ہوجائے گا لیکن کام انکے ذریعے سے ہو نہیں سکا، یہ سعادت ہمارے حصے میں لکھی تھی اور الحمد للہ ہم کام کر رہے ہیں.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے