بھارت میں خسرہ کی وباء تیزی سے پھیل رہی ہیں، ہندوستان کو ایک اور وائرل وبا کے خطرات کا سامنا


اردو میڈیا کا وزارت صحت کے ساتھ تعاون ناقابل فراموش ، یونیسف کے دو روزہ نینشل میڈیا ورکشاپ کا اختتام 

 ممبئی (پریس ریلیز) ہندوستان کو ایک اور وائرل وبا کے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ایک عہدیدار کے مطابق ملک میں 18 ہزار بچے روبیلا (خسرہ) کے انفیکشن سے متاثر ہیں۔ وزارت ہند صحت مند حفاظتی ٹیکوں کے ایڈیشنل کمشنر نے یہاں یونیسیف کی میڈیا ورکشاپ میں کہا کہ اس بیماری سے بچوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ زیادہ تر متاثرین پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں اور انہیں مستقبل میں کئی بیماریوں کا خطرہ ہے۔ دھون نے کہا کہ روبیلا ہمارے سامنے ایک نیا چیلنج ہے اور اس کے پھیلاؤ کی شرح بہت تیز ہے اور سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ زیادہ تر متاثرین 5 سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔تاہم خطرات کا مقابلہ ویکسین کی زیادہ رسائی سے کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر امر اجالا کے ایڈیٹر سنجئے ابھیگیان نے کہا کہ اردو میڈیا کا کردار اور تعاون ناقابل فراموش ہیں، کووڈ وباء سے لیکر وزارت صحت و یونیسیف کے ہر پروگرام میں اردو اخبارات نے بہتر خدمات انجام دی ہیں اور مزید تعاون کی گزارش بھی کی گئی ہیں.

"دنیا بھر میں استعمال ہونے والی اسّی فیصد ویکسین بھارت میں تیار کی جاتی ہیں، اس لیے ہمیں ڈرنے کی بجائے زیادہ سے زیادہ بچوں کو ویکسین فراہم کر کے بھارت کو اس وبا سے اگلے 14 مہینوں میں پاک کرنا چاہیے۔ ہم نے بھارت سے اس وبا کو ختم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اور ہمیں یقین ہے کہ ہم اس میں کامیاب ہوں گے اور میڈیا کے اہلکار اس میں سب سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔


 یونیسیف انڈیا کے خصوصی صحت کے ماہر ڈاکٹر آشیش چوہان نے ملک بھر میں ویکسینیشن کی شرح کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ خسرہ اور روبیلا کی ویکسین کئی سال پہلے ہندوستان میں وسیع پیمانے پر دستیاب تھی اور یہ ریاستی حکومت اور یونیسیف کے تعاون سے فراہم کی گئی تھی۔ تاہم کورونا وبا کے دوران ویکسین کی سپلائی میں خلل پڑا اور توجہ کورونا ویکسین کی سپلائی پر مرکوز ہوگئی جس کے نتیجے میں روبیلا ویکسین کی فراہمی کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔ ملک میں ہر سال 2.9 کروڑ بچے پیدا ہوتے ہیں جو کہ ایک چیلنج ہے۔اشیش چوہان نے کہا کہ ہندوستان میں مجموعی طور پر 76 فیصد بچوں کو ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ تاہم، 2020 میں، خسرہ اور روبیلا کے لیے ویکسینیشن کی شرح 95 فیصد اور دیگر خوراکوں کی شرح 84 فیصد تھی۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر، جھارکھنڈ، بہار اور ہریانہ جیسی ریاستوں میں خسرہ اور روبیلا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ "لہذا ہمیں اگلے ایک سال میں خسرہ اور روبیلا پر قابو پانا ہے۔ ہم نے ویکسین کی 100 فیصد کوریج کا ہدف مقرر کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہندوستان میں موجودہ ویکسین سپلائی کے اس ہدف کو پورا کرنے میں کامیاب ہوں گے،" ۔انہوں نے کہا کہ خسرہ اور روبیلا کی ویکسین لینے والے 94 فیصد بچے فوری طور پر صحت یاب ہو جائیں گے۔

یونیسیف کی ڈاکٹر الکا گپتا نے کہا کہ عالمی ادارہ نے ہندوستان میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم کی قیادت کی ہے اور وہ سب سے آگے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت کے تعاون سے منعقد ہونے والی ورکشاپ کا مقصد بھی جعلی خبروں کے خلاف جنگ لڑنا تھا تاکہ صحت کے بارے میں درست معلومات مل سکیں۔اس پروگرام کے اختتام پر میڈیا نمائندوں کا اعزاز بھی یونیسف و مرکزی حکومت کی جانب سے کیا گیا.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے