بم دھماکہ متاثرین اور انصاف پسند عوام17سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں، ایڈوکیٹ شاہد ندیم
مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کی سماعت کرنے والے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج کی منتقلی اور میعاد میں توسیع کے لیئے بم دھماکہ متاثرین نے چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ سے گذارش کی ہے۔بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے متاثرین کیجانب سے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی کی میعاد میں توسیع کیئے جانے اور ان کی منتقلی پر روک کی درخواست کی ہے تاکہ موجودہ جج کے سامنے ہی مقدمہ کی جلدازجلد سماعت مکمل کی جاسکے اور متاثرین کو انصاف حاصل ہوسکے۔ سال کے انہیں ایام میں عموماً تین سالوں کے بعد ایک شہر سے دوسرے شہرججوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے لہذا اسی خدشہ کے تحت چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ کو خط تحریر کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ چیف جسٹس بامبے ہائی کورٹ کے نام ارسال خط میں تحریر کیا گیا ہیکہ گذشتہ17سالوں سے بم دھماکہ متاثرین انصاف کا انتظار کررہے ہیں اور اگرموجودہ جج کی میعادمیں توسیع نہیں کی گئی اور ان کی منتقلی کے حکم پر روک نہیں لگایا گیا تو حصول انصاف میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے کیونکہ نئے جج کی تقرری کے بعد اسے مقدمہ کو سمجھنے میں مہینوں لگ جائیں گے۔خط میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ بم دھماکہ متاثرین کو حصول انصاف میں تاخیر ہوچکی ہے لیکن انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے کہ انہیں انصاف تاخیر سے ہی صحیح لیکن ضرور ملے گا۔
لیٹر میں مزید تحریر کیا گیا ہیکہ یہ مقدمہ ایک الگ نوعیت کا حساس مقدمہ ہے جس میں دو تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی تھی اور اس مقدمہ میں سرکاری اور دفاعی گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد فریقین کی حتمی بحث کی سماعت بھی کی جو آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم کے مطابق لیٹر میں مزید لکھا گیا ہیکہ تمام ملزمین ضمانت پر رہا ہیں اور انہیں مقدمہ جلد مکمل کیئے جانے میں دلچسپی نہیں ہوگی لیکن بم دھماکہ متاثرین گذشتہ 17سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں لہذا موجودہ جج کی منتقلی روکی جائے اور ان کی میعاد میں فیصلہ دیئے جانے تک توسیع کی جائے۔
لیٹر میں تحریر کیا گیا ہیکہ بم دھماکہ متاثرین کو موجودہ جج پر مکمل اعتماد ہے اور موجودہ جج کے خلاف کبھی کسی نے شکایت نہیں کی ہے لہذا مقدمہ کی نوعیت اور جج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے مدنظر خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کرنا چاہئے اور جج کو ایک مقررہ مدت میں مقدمہ کی سماعت مکمل کیئے جانے کے احکامات جار ی کرنا چاہئے۔ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ ماضی میں ملزمین طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرکے معاملے کی سماعت میں تاخیر کررہے تھے لیکن موجودہ جج کے چارج لینے کے بعد انہوں نے سختی سے مقدمہ کی سماعت یومیہ کی بنیاد پر کی اور نہایت کم وقفہ میں 148 گواہان کے بیانات کا اندراج کیا اور فریقین کو حتمی بحث شروع کیئے جانے کا حکم دیا جو اختتام کے قریب ہے لہذا ایسے موقع پر جج کی تبدیلی سے مقدمہ پر اثر پڑے گا۔
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، استغاثہ اور دفاعی وکلاء کے علاوہ بم دھماکہ متاثرین کے وکلاء نے بھی خصوصی این آئی اے عدالت میں تحریری بحث داخل کردی ہے۔
0 تبصرے