مجلس کے ورکروں سے مار پیٹ معاملے کو لیکر رکن اسمبلی کا پولیس انتظامیہ اور الیکشن ڈپارٹمنٹ سے کاروائی کا مطالبہ

اکثریت میں آنے کے بعد مالیگاؤں میں مائناریٹی میڈیکل کالج کیلئے کوشش کی جائے: مفتی محمد اسماعیل 

مالیگاؤں (پریس ریلیز) مجلس اتحاد المسلمین کا جمعہ کو جعفر نگر میں جلسہ ہوا اور اس جلسے کی کامیابی کیلئے میں نے دو دن سے وارڈ میں دورہ کیا، گھر گھر جاکر لوگوں سے ملاقات کی اور اس دورہ میں میرے ساتھ جو نوجوان تھا اس نے جمعہ کو جلسہ میں کرسیاں لگائی محنت شروع کی اور پھر نور مسجد کی جانب طہارت کیلئے بڑھنے لگا تو راستے میں اسے کچھ لوگ رکشا پر بیٹھا کر فاران ہاسپٹل کے سامنے نمرہ مسجد کے آگے گاؤں سے دور لیکر گئے اور اسے زد و کوب کیا گیا۔

اس کی اطلاع ہمیں جلسہ ختم ہونے کے بعد اس متاثرہ نوجوان نے بتائی تو ہم نے رات میں پوار واڑی پولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت درج کی ۔ہماری جانب سے مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ہم نے پولیس انتظامیہ و الیکشن ڈپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ 24 گھنٹے میں انہیں گرفتار کرتے ہوئے کارروائی کی جائے ورنہ گاندھی مجسمہ پر احتجاجی مظاہرہ درج کیا جائے گا۔ اسکی طرح کی تفصیلات آج ہنگامی طور پر ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے پریس کانفرنس میں دی ۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے ورکروں کو مار رہے ہیں ڈرا رہے ہیں اور دھمکا رہے ہیں۔پولس انتظامیہ اور الیکشن ڈپارٹمنٹ کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے الیکشنی منشور میں یہ بھی ذکر کیا ہے کہ ہم اگر منتخب ہوتے ہیں تو ماؤں (مالیگاؤں میں مائناریٹی میڈیکل کالج لائیں گے ۔ہمارا کالج کا پروپوزل داخل ہے ۔اگر مہاوکاس اگھاڑی کی سرکار نہیں گرتی تو میڈیکل کالج اجاتا ۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں شہر میں تعلیم اور روزگار دینے کا ہم نے مینو فیسٹو میں ذکر کیا ہے ۔انہوں نے شہر کی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی سے ڈرے نہیں اور نہ ہی کسی کے بہکاوے میں آئیں ۔پولس انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان حالات پر نظر بنا کر رکھیں۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے