مالیگاؤں (پریس ریلیز) گذشتہ روز 12 اپریل بروز جمعہ عیدالفطر کے دوسرے روز دیوی کے ملّہ علاقے میں ایک شخص کی پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کی خبر معروف شوشل ورکر شفیق اینٹی کرپشن کو موصول ہوئی۔ جس کے بعد انہیں نے موقع واردات پر اپنی ٹیم کو جس میں قطب الدین عرف ببّو ماسٹر کے ساتھ کچھ اور لوگوں کو روزانہ کیا۔ اطلاع کے مطابق اس شخص کو فاران ہاسپٹل میں منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ اس کے بعد شفیق اینٹی کرپشن کی جانب سے بھیجے گئے شوشل ورکروں نے لاش کو سول ہسپتال روانہ کردیا۔
اور اس کے بعد جو آج کل کا معمول بن چکا ہے کہ کسی بھی معاملات پر کوئی بھی یوٹیوب چینلوں پر بیان بازی کرکے راتوں و رات مشہور ہونا چاہتا ہے۔ شوشل ورکر و ایم ڈی ایف کے رکن قطب الدین عرف ببّو ماسٹر نے بھی کچھ ایسا ہی کیا اور پبلک سماچار نامی یوٹیوب چینل پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپیل کرکے تھک چکے ہیں، ایک اچھی بات تو یہ ہے کہ جو بزدل ہوتے ہے وہ خودکشی جیسا قدم اٹھاتے ہیں۔ جتنی جلدی یہ بزدل لوگ کم ہورہے ہے اتنا زیادہ اچھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر شوشل ورکر یہاں مرنے والوں کی ہمدردی میں نہیں آتے، ایسے افراد کا معاشرے میں نہیں رہنا ہی اچھا ہے۔ اور جب کوئی لڑکی خودکشی کرتی ہے تو اسے برہنہ کردیا جاتا ہے، جس کا جسم کوئی نہیں دیکھ سکتا اسکا جسم یہاں سب لوگ دیکھتے ہیں۔
یوٹیوب چینلوں پر اس طرح کی بیان بازی کرنا یقینا قابل مذمت ہے۔ جبکہ شہر کی سیاسی سماجی و ملی تنظیموں کے ساتھ ساتھ عوام بھی شوشل ورکروں کی خدمات کی سرہانہ کرتی ہے۔ لیکن اسطرح کا بیان کہاں تک درست ہے، جس میں صاف طور پر پریشان حال لوگوں کو خودکشی کیلئے اکسایا جارہا ہے۔ ایک بات واضح کردی جائے کہ زندگی سب کو پیاری ہوتی ہے کوئی شوق سے خودکشی نہیں کرتا ہوگا۔ معاشی مسائل اور ذہنی دباؤ میں آکر لوگ خودکشی جیسا خطرناک قدم اٹھالتے ہے۔ اسطرح کی بیان بازی کرنے کی بجائے شوشل ورکروں اور تنظیموں کی جانب سے ہیلپ لائن نمبرات جاری کیئے جائے، جس سے خودکشی کے بڑھتے واقعات پر قدغن لگایا جائے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے کو لیکر عوام کی جانب سے یہ مطالبہ روز پکڑ رہا ہے کہ اسطرح کی بیان بازی پر مکمل طور پر روک لگایا جائے، فرضی شوشل ورکروں اور ایسے فرضی چینلوں پر کارروائی کی جائے۔ اور جس نے اسطرح کا بیان دیا وہ مہلوک کے اہل خانہ اور عوام سے معافی مانگیں۔
0 تبصرے