رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی نئے ایف ڈی اہ آفیسر سے ریسٹ ہاؤس میں میٹنگ


اناج کے ساتھ پاؤتی، پرمیشن کی جگہ پر راشن دکان، سیتو آفس اصل جگہ پر واپس شروع ہو، آن لائن ناموں کے مسائل، مہینے میں 24 دن دکانیں کھلی رہے خراب، پھٹا، گم شدہ، پیلا راشن کارڈ صارفین کو نیا کارڈ جیسے مسائل پر میٹنگ

مالیگاؤں (پریس ریلیز) آج بروز پیر 10 جولائی کو مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی نے گزشتہ چار سالوں میں وقتاً فوقتاً فوڈ ڈسٹریبیوشن آفس FDO میں شہر کے اناج کی تقسیم اور راشن کارڈ کی دستیابی، وغیرہ دیگر کاموں کو لے کر متحرک رہے ہیں، موصوف آج نئے FDO آفیسر کے گزشتہ دنوں چارج سنبھالنے پر، ریسٹ ہاؤس میں ایک راونڈ ٹیبل میٹنگ کیے ، اس میٹنگ میں دیپک ڈھورے، FDO آفیسر، رویندر دہیتے ، ولاس کھڑکے،متعلقہ محکمے کے ذمہ داران موجود تھے ،شہر میں جب راشن دکانوں سے اناج کی تقسیم پر بے ایمانی، بد عنوانی لاپرواہی و من مانی طریقے کار دوبارہ بڑھنے لگتی ہیں اس کے خاتمے کے لئے مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی نے آفیسران کی فوڈ آفس پہنچ کر ادھیکاری و کرمچاری لوگوں کی حاضری لی اور شکایتوں کے سدّ باب کیلئے ان سے باز پرس کرتے ہیں اور کام کاج ہونا چاہیے اسکی دوٹوک انداز میں آواز اٹھاتے ہیں۔

اس سلسلے میں گزشتہ ہفتے سے نئے اناج تقسیم آفیسر FDO سے ملاقات کرتے ہوئے میٹنگ لی، اس موقع پر آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے نئے فوڈ آفیسر کے سامنے کہا کہ ، پہلا عنوان سرکار سے مختص کوٹہ مکمل اناج غریبوں میں تقسیم نہیں ہوتا ہے اسکے صحیح نظام کیلئے اناج کے ساتھ پاؤتی دکان دار کارڈ ہولڈروں کو نہیں دیتا ہے جو کہ ضروری ہے جبکہ کارڈ ہولڈر کو کتنا اناج دیا جارہا ہے اس کا علم پاؤتی سے معلوم ہوتا مگر دکاندار پاؤتی نہیں دیتا، چوری کرتا ہے فی یونٹ کے حساب سے اناج ملنا چاہیے، گیہوں، چاول، شکر دال وغیرہ، راشن دوکانوں پر ایس آئی، SI آفیسر سروے کریں، اس قاعدے کے مطابق راشن دکاندار اناج کے ساتھ پاؤتی دیتا ہے کہ نہیں، جانچ پڑتال کرائیں، دوسرا عنوان شہر بھر میں 130 راشن دکانوں کو گورنمنٹ سے جس جگہ پر دکان چلانے کے لیے اجازت نامہ Permision ملا ہے وہاں پر اکثریت سے دکانیں نہیں ہے اس محلے وارڈ کے بجائے دور دراز علاقوں میں قائم ہیں اور راشن کارڈ ہولڈروں کو کافی دقت ہوتی ہے رکشہ کا کرایہ جو کہ کئی بار آنے جانے کے لئے دینا پڑتا ہے بدعنوانی اور ظلم یہ ہے کہ دکانیں مکمل مہینہ وقت پر کھلی نہیں ملتی ہیں اور کبھی دکان کھلی تو اناج نہیں ہوتا، جبکہ کے قاعدے کے مطابق اناج ہو یا نہ ہو دکان وقت پر کھلی رہنا چاہیے، تیسرا عنوان راشن دکانیں 20 سے 24 دن دکانیں کھلی رہنا ضروری ہے اور اناج تقسیم کے بعد بھی دکان پر ڈیوٹی دینا ضروری ہے اس پر عمل ہونا چاہیے۔


چوتھا عنوان راشن کی سیتو آفس جو نئے پرانت آفس میں منتقل کردی گئی تھی اس سے راشن کارڈ ہولڈروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہاں سے FDO آنا جانا چکر لگانا، کافی دقتیں پیش آتی ہے ماضی میں وہاں اس سہولت سے عوام اور محکمہ اناج دونوں کو کام کی انجام دہی میں آسانی رہا کرتی تھی تو اسے دوبارہ اپنی اصل جگہ پر جاری کیا جائے اس پر مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کافی زور دیا، پانچواں عنوان پیلے راشن کارڈ ہولڈروں کو آن لائن نام پر چیٹنگ دھوکہ دہی کی جاتی ہے دکان دار نام ہونے پر کم اناج دیتا ہے اور آن لائن نام کم ہونے، کٹ جانے، و دیگر بہانے بازی کرتا ہے اس لیے تمام راشن کارڈ ہولڈروں کے خاندان کے ناموں کا آن لائن اندراج کا کام کیا جائے، اور انکے اس مسئلے پر ہزاروں روپے کی جو ایجنٹ گری ہوتی ہے اسے بھی بند کیا جائے، کام میں شفافیت لائی جائے، جنکا نام کسی وجہ سے ٹیکنیکل وجہ سے کٹ ہوگیا ہے دوبارہ ان ناموں کو آن لائن شامل کیا جائے، چھٹا عنوان پچھلے دو سالوں سے بہت سارے راشن کارڈ ہولڈروں کے، خراب، پھٹے ہوئے، اور گم شدہ راشن کارڈ کے زیراکس موجود ہے۔

اور انھوں نے راشن آفس FDO میں عریضہ بھی کیا ہے مگر اس آفس سے انکو فراہمی میں مسلسل لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ کام کر رہا ہے اس میں سدھار لایا جائے اس بات کا پابند بنایا جائے جو راشن کارڈ ہولڈر آن لائن کے نام پر راشن دکان سے FDO آفس کا چکر لگاتے ہیں روپے پیسے خرچ کرنے کے بعد بھی انھیں ہر مہینہ اناج نہیں ملتا ہے اس طرح کے کام کاج بند ہونا چاہیے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے فوڈ آفیسر سے کہا کہ آئندہ ایک مہینے میں کیا کام کی نوعیت ہوئی اسکی رپورٹ کیلئے ایک مہینے کے بعد دوبارہ میٹنگ فالو اپ کے لیے لے گے اس بات کا خیال رہے، اور آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے شہر کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بیدار رہے اور اناج کے نا ملنے کی شکایت اور آن لائن ناموں کے مسائل کے حل کیلئے انکی آفس دارلخیر پر دوکان نمبر کے ساتھ شکایت درج کرائی جائے، ان شاءاللہ ہم لوگ سنجیدہ ہے اس معاملے میں غریبوں کے کام کرکے دیا جائے گا، اس طرح کی اطلاع بغرض اشاعت انصاری محمد حسین نے اخبار ھذا کو دی ہے.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے