سیاست میں مذہب کا سہارا، سیاسی کمزوری کی علامت ہے: شان ہند نہال احمد

اترپردیش کے مہاجر مزدوروں کو روزگار اور تحفظ دینے کا اعلان،مقامی شعراء نے شانِ ہند کو حمایت دی

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) بروز جمعہ کو اترپردیش اور ملک کی دیگر ریاستوں سے ہجرت کرکے مالیگاؤں شہر میں بسنے والوں کے گڑھ رضا پورہ،رضا چوک پر سماج وادی پارٹی کا انتخابی جلسہ عام تاریخ ساز کامیابی سے ہمکنار ہوا۔شہر کے بنکروں اور مزدوروں کے مرکز رضا چوک پر تاریخی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شانِ ہند نے کہا کہ"میرے اجداد اترپردیش کے تھے۔میرے والد نہال صاحب کا گاؤں بارہ بنکی تھا۔آج جب میں موجوہ انتخابات میں امیدواری کر رہی ہوں،مجھے نہال صاحب کے خاندان کی عورتیں جو کہ باری بنکی کے سعادت پور نامی گاؤں میں رہتی ہیں،وہ کال کے زریعے مجھے نیک خواہشات اور دعائیں دیتی ہیں کہ آپ نہال صاحب کی بیٹی ہو اور الیکشن میں کھڑی ہو"۔ سماج وادی کے ٹکٹ پر انڈیا الائنس کی نامزد امیدوار شان ہند نہال احمد نے کہا کہ"رضا پورہ میں اترپردیش اور ملک کی دیگر ریاستوں کے مہاجرین رہتے بستے ہیں۔بظاہر ان مہاجرین کی ووٹ یہاں نہیں آتی ہو لیکن انتخابات میں گر کامیابی ملتی ہے سماج وادی پارٹی ان مہاجر مزدوروں کو روزگار اور تحفظ دے گی۔" دبنگ لیڈی شان ہند نے کہا کہ اس علاقے میں اترپردیش اور ملک کی دیگر ریاستوں کے مہاجر مزدوروں اور بنکروں کو ان کے مکانات کے مالکانہ حقوق اور سات بارہ اتارا سماج وادی پارٹی دے گی۔موصوفہ نے سابق و موجودہ آمدار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ہرے جھنڈے کی سیاست کر رے ہیں لیکن یہ ہرے جھنڈے کی مالیگاؤں میں بھگوا جھنڈے کی دلالی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہریان میں سے بہت سارے جاب پیشہ اور دیگر لوگ روزانہ بیرون شہر سفر کرتے ہیں۔ ان ہرے جھنڈے والوں نے ان مسافرین کیلئے ماب لنچنگ کے مسائل پیدا کیے ہیں۔سماج وادی پارٹی ان کا تحفظ کرے گی۔شان ہند نے کہا کہ مذہب کے نام پر سیاست مت کرو۔مذہب کے نام پر سیاست مسلمانوں کے استحصال کی وجہ بن رہی ہے۔شان ہند نے سنویدھان کی کتاب عوام کے سامنے پیش کر کے کہا کہ ہمیں سنویدھان کی بات کرنا ہے۔ہمیں اس ملک میں سنویدھان کی بالادستی قائم رکھنی ہے۔ہمیں دستور کے زریعے دیے گئے حقوق کو حاصل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی دستور ہمیں تعلیم،مذہب کی آزادی،اظہار رائے کی آزادی اور بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے۔ہماری مساجد،مدارس اور خانقاہوں کی تعمیر اور حفاظت کی ذمہ داری دی ہے۔مہاوکاس اگھاڑی سے نامزد امیدوار شان ہند نے کہا کہ اس شہر میں پرائمری اسکولوں کو کھنڈر میں تبدیل کر کے شیخ رشید خانوادہ نے نشے اور جوے کا اڈہ بنا دیا ہے۔

محترمہ نے اس جلسے سے اعلان کیا کہ شہر کی پرائمری اسکولوں کی تجدید کر کے جدید تعلیم مہیا کی جائیگی۔یہ سماج وادی کا مشن ہے۔انہوں نے مزید اعلان کیا کہ جس طرح اترپردیش کے بنکروں کیلئے بجلی بل مختص ہےاسی طرح شہر مالیگاؤں میں حکومت سے بنکروں کیلئے بجلی بل مختص کرائی جائیگی۔اس جلسے میں عام آدمی پارٹی،عوامی پارٹی،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا،ویلفیئر پارٹی آف انڈیا انڈیا الائنس کی نامزد امیدوار شان ہند کی حمایت میں موجود رہی۔شان ہند سے قبل نیتا جی مستقیم ڈگنیٹی نے تقریر کی۔انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں تبدیلی کی لہر ہے۔سماج وادی کے انتخابی جلسوں میں ہزاروں کا مجمع اس بات کا ثبوت ہیکہ شہر تبدیلی چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ اور ہم دیکھ رہے ہیں گزشتہ 25 سالوں سے دو لیڈران آپسی ملی جوڑ سے اقتدار کا مزہ لوٹ رہے ہیں۔لیکن انہوں نے اس شہر کیلئے اس شہر کے بنکروں مزدوروں ڈاکٹرس اساتذہ اور عام آدمی سے لیکر تعلیم یافتہ طبقہ تک کیلئے کچھ نہیں کیا۔موصوف نے کہا کہ شیخ آصف خانوادہ ڈرگ مافیا ہے۔ مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ اب شہر کو نشہ،فرقہ پرستی،بدعنوانی اور تعلیم و ترقی کے دشمنوں سے آزادی دلانا ہے۔انہوں نے کہا کہ رضا چوک سے قریب میں کلو اسٹیڈیم ہے۔کلو اسٹیڈیم کی تجدید کے نام پر کروڑوں روپے فنڈ منظور کروایا جاتا ہے لیکن آپ جا کر نظارہ کریں کلو اسٹیڈیم،اسٹیڈیم کے نام پر کھنڈر بنا ہوا ہے۔کروڑوں روپے فنڈ کی بندر بانٹ ہوئی ہے۔نیتا جی نے کہا کہ اس علاقے میں اترپردیش کے لوگ رہتے ہیں۔اترپردیش کے لوگ محنتی واقع ہوئے ہیں۔اس شہر میں نہال صاحب کے وقت سے یوپی کے لوگوں کا تحفظ ہم نے کیا ہے۔نہال صاحب نے یوپی کے لوگوں کیلئے بستیاں بسائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح باندھ کام مزدوروں کیلئے حکومتی منڈل بنا ہوا ہے اور یہ منڈل باندھ کام مزدوروں کو مراعات فراہم کرتا ہے اسی طرح سماج وادی پارٹی چن کر آنے بعد پاورلوم مزدوروں کیلئے حکومتی بورڈ بنائیگی۔نیتاجی نے کہا کہ اترپردیش مہاجرین کو گھر دیا جائیگا کیونکہ اس شہر میں 11 ہزار کالونی بنائی گئی اور یہ 11 ہزار کالونی بدعنوانی فرقہ پرستی کا شکار ہے ۔شہریان وہاں بے پناہ تکالیف سے اپنی زندگی گزر بسر کر رہے ہیں۔موصوف نے کہا کہ یہ جاہل اور عالم ایم ایل اے نے 11 ہزار کالونی سے شہریان کو کوئی فائدہ نہیں دیا ہے۔مستقیم ڈگنیٹی نے جارحانہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آجی ماجی ایم ایل اے صرف ٹھیکیداری اور بدعنوانی کیلئے آپ کی ووٹ چاہتے ہیں۔شہر کی تعمیر و ترقی ان آجی ماجی کا مقصد ہی نہیں ہے۔ان کو صرف ٹھیکیداری چاہئے۔


مستقیم ڈگنیٹی نے دستور ہند کی کتاب ہاتھ میں لیکر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس شہر میں جو لوگ مذہب کے سہارے الیکشن لڑ رہے ہیں ان کو پتا ہونا چاہیے کہ یہ ملک سنویدھان کی طاقت سے چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ہمیشہ دستور چلا ہے۔ہماری تاریخ رہی ہے اور آگے بھی رہیگی ہم سب کچھ ہو سکتے ہیں لیکن سیاست میں مذہب کا سہارا نہیں لیتے۔اس جلسے میں صوفیائے کرام کی نمائندگی کرتے ہوئے صوفی نورالعین صابری نے کہا کہ فرقہ پرستوں اور بدعنوانوں سے سماج وادی پارٹی کی شان ہند اور مستقیم ڈگنیٹی نے ہمیشہ لڑائی کی ہے۔" صوفی صاحب نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے۔آفت اور مصیبت کے دور میں جب قوم کی قیادت کسی عورت نے کی ہے اس کا حال اور مستقبل روشن ہوا ہے۔انہوں نے عوام سے شان ہند کو کامیاب کرنے کی اپیل کی۔ان سے قبل عوامی پارٹی کے صدر رضوان بیٹری والا،جنہوں نے شان ہند صاحبہ کو حمایت دی ہے، نے کہا کہ اس علاقے کے مصلیان ناپاک پانی سے گزر کر اور طلبہ کیچڑ میں گر کر مسجدوں اور اسکولوں میں پہنچتے ہیں۔بیت المال کی حفاظت کا ذمہ لینے والے نے بیت المال لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔بیٹری والا نے کہا کہ آصف شیخ ایم ایل اے رہے،ان کے والد ایم ایل اے اور مئیر رہے،ان کی والدہ مئیر رہیں اب ایک موقع اور مانگ رہے ہیں۔انہوں نے عوام سے ایپل کی کہ آپ کی ووٹ کی صحیح حقدار شان ہند ہے۔آنے والے انتخابات میں ان کو کامیاب کریں۔بیٹری والا سے قبل سماجوادی پارٹی سرپرست اطہر حسین اشرفی نے بھی تقریر کی۔

اشرفی صاحب نے کہا کہ تاریخ اٹھا کر دیکھ لو،حب قوم کی قیادت کسی خاتون نے کی ہے قوم مسلسل ترقی کرتی رہی ہے۔آپ اس مرتبہ چناؤ میں شان ہند کو کامیاب کریں۔شکیل رسول صاحب کی صدارت میں جلسے کا انعقاد ہوا۔نظامت رئیس ستارہ نے کی۔اس جلسے عوام میں چہار جانب عوام کا اژدہام رہا۔جلسے کی صد فیصد کامیابی سے شان ہند کی جیت کا امکان بڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔شہر اب تبدیلی چاہتا ہے۔شہر کو بدعنوانی،فرقہ پرستی،سودے بازی اور نشہ مافیا سے آزادی چاہیے۔علاوہ ازیں اس جلسہ عام سے مولانا امتیاز قدیری،نصیر عالم سیٹھ، مولانا محمودالحسن رضوی،آمین فاروق،مدثر حسین گڈو،اسماعیل رحمانی،منصور انصاری اور ابوللیث انصاری نے بھی تقاریر کیں۔جلسہ انتظامیہ میں فیضان رجو،ابوللیث انصاری،ساجد پاپا لائٹ،فیضان انصاری،توحید انصاری،اوصاف بھائی وغیرہ شامل ہیں۔اس جلسے میں مختلف تنظیموں اور مقامی شعراء نے سماج وادی پارٹی کی نامزد امیدوار شان ہند نہال احمد کو حمایت دی ہے۔جس کی تفصیلات کا انتظار ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے