تلواڑہ ڈیم پانی کی واپسی اور نان گرانٹ معلمین کو گرانٹ دلانے کی گزارش،اپنے مسائل کے حل کیلئے پر اپنے نمائندے سے بات کر کے عوام متاثر

 تبدیلی کی لہر میں تیزی،اسٹینڈ اپ وِتھ شان ہند پروگرام 

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) سماج وادی پارٹی کے انتخابی مہم کے منفرد نوعیت کے اسٹینڈ اپ وتھ شان ہند پروگرام سے شہر کا تعلیم یافتہ اور سنجیدہ طبقے کے ساتھ عام عوام بے پناہ متاثر ہیں۔اس پروگرام سے تبدیلی کی لہر میں تیزی رفتاری نظر آ رہی ہے۔شانِ ہند کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس ضمن میں حاصل تفصیلات کے مطابق کل بروز سنیچر یہ اسٹینڈ اپ وِتھ شان ہند پروگرام شوکت ٹی چوک مصری خان باڑہ میں رکھا گیا۔اسٹینڈ اپ پروگرام کا پلیٹ فارم درمیان میں رکھا گیا تھا۔چہار جانب عوام موجود تھیں۔ابتداء میں عوام میں سے گفتگو کرتے ہوئے نیتا جی مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ 25 سالہ اقتدار دوستوں نے بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی سے شہریان کو روڈ گٹر اور دیگر مسائل میں الجھا کر رکھے ہیں۔سوچنے کا مقام ہیکہ موجودہ ایم ایل اے مفتی اسماعیل اسٹیج سے کہتے ہیں کہ شہر کھنڈر ہو گیا ہے۔بات مضحکہ خیز ہے۔حضرت اور ان کے اقتدار دوست آصف شیخ رشید اقتدار میں رہے پھر بھی شکوہ ہے کہ شہر کھنڈر میں تبدیل ہے۔اگر گزشتہ 25 سالوں میں شہر کی تعمیر و ترقی ہوئی ہوتی تو آج الیکشن لڑنے کا مدعا دوسرا کچھ اور ہوتا ۔لیکن یہ  ملی جوڑ ہی شہر کی تعمیر و ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔نیتا جی نے کہا کہ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ سماج وادی ووٹ کی تقسیم کیلئے امیدواری کر رہی ہے تو ان کا یہ جملہ ہی ان کی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جبکہ سماج وادی کی لہر ہے۔لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔پورا شہر چاہتا ہیکہ اب تبدیلی ضروری ہے۔مستقیم ڈگنیٹی نے اپنی سنجیدہ گفتگو میں کہا کہ سوچیے تو صحیح! شہر کے تمام سرکاری دفاتر ندی کے اُس پار جا چکے ہیں۔تمام بینکوں کو ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔اور موجودہ رکن اسمبلی پر بے حسی طاری ہے۔نیتا جی نے کہا کہ اسی مصری خان باڑے کے قریب میں بڑودہ بینک تھی۔وہ بھی اس جانب بھیج دی گئی اور رکن اسمبلی روکنے میں ناکام رہے۔موصوف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہر کی تاریخ میں اتنا کمزور ایم ایل اے نہیں رہا ہے۔اس درمیان اسٹیج سے دور تک لگے  لاؤڈ اسپیکر سے مستقیم ڈگنیٹی کی سنجیدہ گفتگو سن کر عوام پلیٹ فارم تک آتے گئے۔پلیٹ فارم کے چاروں جانب عوام کا جمِ غفیر تھا۔اپنے نمائندے سے اپنے مسائل کے حل کیلئے عوام سوالات کرنے تیار رہیں۔مستقیم ڈگنیٹی نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ویزن کا بینر لگانے والے مخالف لیڈر ویزن کی اسپیلنگ تک بول نہیں سکتے۔موصوف نے کہا کہ مفتی اسماعیل کو امامت کیلئے رکن اسمبلی ہونا ضروری نہیں۔سماج نے انہیں ایک عہدہ دیا تھا لیکن وہ اس عہدے سے انصاف کرنے میں ناکام رہے ہیں۔تعمیر و ترقی کی بنیاد پر بات کرنے سے موصوف گھبراتے ہیں کیونکہ شہر کو کھنڈر بنانے میں حضرت کا پورے پورے حصہ دار ہیں۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ شیخ آصف کی امیدواری کا مطلب بھاجپ کی امیدواری ہے۔یہ بھاجپ کے ایجنٹ بن کر الیکشن لڑ رہے ہیں۔نیتا جی نے کہا کہ سماج وادی شہریان کیلئے سب سے بیسٹ آپشن ہے۔تبدیلی کیلئے سماج وادی پارٹی کی نامزد امیدوار شان ہند نہال احمد کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں۔اس درمیان عوام نے کچھ سوال کیا۔جس پر مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ کمالپورہ جلسے سے جواب دیا جائیگا۔اس پروگرام سے سماج وادی پارٹی اور انڈیا الائنس کی نامزد امیدوار شان ہند نہال احمد نے کہا کہ اس علاقے(مصری خان کا باڑہ) میں نہال صاحب اپنی سیاسی زندگی کی ابتدائی ایام میں بیٹھا کرتے تھے۔اس محلے میں تعلیمی اداروں کے ذمہ داران رہتے ہیں۔نیز اسی محلے سے شہر کی پہلی خاتون رکن اسمبلی عائشہ حکیم کا تعلق رہا ہے۔اسی کے ساتھ خانصاحب عبدالرحیم خانوادہ بھی اسی محلے میں رہائش رکھتا ہے۔

شان ہند نے کہا کہ اب تبدیلی کی ضروت ہے۔اب ایک نئی آزادی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نشہ مافیا سے آزادی کیلئے ہمارے ساتھ چلو،تعمیر و ترقی کے دشمنوں سے آزادی کیلئے ہمارے ساتھ چلو،شہر کی ہمہ جہت ترقی کیلئے ہمارے ساتھ چلو،شہر کو ہر طرح کی لعنت سے پاک کرنے ہمارے ساتھ چلو،۲۵ سالہ ملی جوڑ کے خاتمے کیلئے ہمارے ساتھ چلو۔موصوفہ نے کہا کہ شیخ آصف اور مفتی صاحب نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس کی بنیاد پر وہ عوام سے ووٹ طلب کریں۔کوئی ایک کام نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک خاندان ہے جو نشہ جوا اور سٹہ کے کاروبار کر رہا ہے اور کروا رہا ہے۔وہ مالیگاؤں شہر میں لوگوں کو عادی بنا رہا ہے۔دبنگ لیڈی نے عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں ایڈمنسٹریشن اور قانون چلانے کی طاقت رکھتی ہوں۔پالیٹکس سے گریجویشن کی ہوں۔مجھے سیاست اور انتظامیہ سمجھتی ہے۔موصوفہ نے کہا کہ مخالف لیڈران جو ہمیں ووٹ تقسیم کار کہہ رہے ہیں انہیں پتا ہونا چاہیے کہ نہال صاحب کی بیٹی ہوں نہال صاحب کا خون کوئی خرید نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آپ سے گزارش ہیکہ شہر کے وقار کو بچائیں۔اب باری خاتون قیادت کی ہے۔تاریخ گواہ ہے آفت اور مصیبت کے وقت میں جب بھی قوم کی قیادت کسی خاتون نے کی ہے قوم نے ترقی کے سنہرے دور دیکھے ہیں۔انہوں نے اپنے عزائم عوام کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاور لوم سے ہٹ کر کوئی اگر نئے پروجیکٹ لانا چاہتا تو ایم آئی ڈی سی میں اسے جاری کرنے کی کوشش کی جائیگی۔موصوفہ نے عوام سے گزارش کی کہ نصف صدی بعد کسی خاتون نے الیکشن میں امیدواری کا فیصلہ لیا ہے۔آپ اسے رسوا نہیں کرنا۔آنے والی   20 نومبر کو سائیکل نشان پر ووٹ دے کر تبدیلی کیلئے بھاری اکثریت سے کامیاب کریں۔چونکہ اس پروگرام میں عوام کو اپنے مسائل کے حل کیلئے اپنے نمائندے سے سوال پوچھنے کا اختیار ہوتا ہے۔اس درمیان کسی ٹیچر نے جونی پیشن اسکیم اور ٹیچرز گرانٹ پر کے مسئلے پر سوال کیا۔جس کے جواب میں شان ہند نے کہا کہ ہمارے انڈیا الائنس کے مینو فیسٹو میں جونی پینشن اسکیم کی بحالی اور ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ گرانٹ کا جاری کرنا موجود ہے۔ریاستی اور مرکزی حکومت سے اس وعدے کی تکمیل کیلئے انڈیا الائنس کوشش کرے گی۔ایک شخص نے ڈاکٹری کر رہی لڑکیوں کے بیرون شہر سے اپ ڈاؤن کرنے کے مسئلے پر سوال کیا۔شان ہند نے جواب میں کہا کہ جس طرح ساتھی نہال صاحب جونئیر کالج قائم کی اسی طرح ہماری کوشش رہیگی کہ شہر میں ڈاکٹری کالج کا قیام کیا جائے۔اسی طرح پانی پٹی اضافہ اور تلواڑہ ڈیم پانی کی واپسی پر ایک شخص نے سوال کیا۔

جواب میں شان ہند نے کہا کہ تلواڑہ ڈیم ہماری اپنی ملکیت ہے۔تلواڑہ ڈیم پانی شہریان کو ملے اس کی پوری کوشش کی جائیگی اور  اسی طرح پانی پٹی کی رقم کم کرائی جائیگی۔اس درمیان عوام نے اپنے مسائل پر کئی سارے سوالات کیے۔جس کا اطمینان بخش جواب شان ہند اور مستقیم ڈگنیٹی نے دیا۔اس پروگرام نے سنجیدہ و تعلیم یافتہ طبقہ کے ساتھ عوام کو بے پناہ متاثر کیا ہے۔اپنے مسائل پر اپنے نمائندے سے بات کر کے عوام تسلی و تشفی کو تسلی و تشفی رہتی ہیکہ ان کا لیڈر ان کیلئے سنجیدہ ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے