مالیگاؤں: شام چھ بجے تک 69 فیصد کے قریب ووٹنگ، متعدد پولنگ بوتھ پر بوگس ووٹوں کی شکایت، رائے ہندگان میں ناراضگی

سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام 6 بجے ختم، کچھ پولنگ بوتھ کے باہر جھگڑے اور مار پیٹ کے معاملات، بوگس ووٹوں کی شکایت

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) مہاراشٹر اسمبلی انتخاب 2024 کے پیش نظر آج مالیگاؤں حلقہ اسمبلی سینٹرل 114 میں سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام 6 بجے ختم ہوگئی۔ شہر بھر کے پولنگ بوتھ کا جائزہ لینے کے بعد یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ شام چھ بجے تک 69.69 فیصد کے قریب ووٹنگ ہوئی ہے۔

جبکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ کی اجاگر رپورٹ کے مطابق مالیگاؤں حلقہ اسمبلی سینٹرل 114 میں 61 فیصد کے قریب اور مالیگاؤں حلقہ اسمبلی آوٹر 115 میں 67.54 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔ جس میں مالیگاؤں حلقہ اسمبلی سینٹرل 114 میں 13 امیدواروں کیلئے 344 پولنگ بوتھ پر 1 لاکھ 60 ہزار 33 مرد ووٹر اور 1 لاکھ 66 ہزار 670 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ تاہم تمام پولنگ بوتھ پر آج صبح سے رائے ہندگان کی جانب سے حق رائے دہی استعمال کرنے کیلئے ہجوم دیکھا گیا۔ وہی دوسری جانب نئے رائے ہندگان میں اپنے پہلے حق رائے دہی کو استعمال کرنے کا جوش و خروش نظر آیا۔


ملی تفصیلات کے مطابق شہر کے متعدد پولنگ بوتھ پر بوگس ووٹوں لیکر رائے ہندگان میں ناراضگی پائی گئیں۔ کیونکہ وہ حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم رہے گئے۔ اس تعلق سے نمائندے ناؤنیوز نے امیدوار آصف شیخ رشید سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ 2019 میں بوگس ووٹوں کی وجہ سے جیت حاصل کی گئی تھی۔ بہت افسوس کی بات ہے کہ ایک عالم امیدوار کے ورکرز بوگس ووٹوں ڈالنے کا کام انجام دے رہے ہیں۔ وہیں نمائندے نے بوگس ووٹوں کے سوال کو لیکر مجلس کے امیدوار مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تو انکے ساتھ موجود افتخار نامی شخص نے نمائندے کو روکنے کی بھرپور کوشش کی۔

جس کے بعد مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ ہمارے مخالفین نے پہلے سے ہی بوگس ووٹوں کی تیاری کررکھی تھی۔ انہوں نے رائے ہندگان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جن کی بوگس ووٹوں ڈالی جاچکی ہے، وہ اپنا ٹینڈر ووٹ ڈالے بناء پولنگ بوتھ نہ چھوڑیں۔ جبکہ اطلاع کے مطابق کچھ پولنگ بوتھ کے باہر جھگڑے اور مار پیٹ کے معاملات بھی سامنے آئے۔ اس بیچ شہر کے ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی اور شہری حدود کے ڈی وائی ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو اپنے دستے کے ساتھ مسلسل ہر پولنگ بوتھ پر دورہ کرتے ہوئے نظر آئے۔ یاد رہے کہ کچھ رائے ہندگان نے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شہر کی تعمیر و ترقی اور تبدیلی کی بنیاد پر انہیں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ جبکہ ایک طلبہ نے کہا کہ شہر میں بہتر طرز تعلیم کیلئے انہوں نے اپنا پہلا حق رائے دہی سے استفادہ کیا ہے۔



















ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے