مہاراشٹر بند کو لے کر ہائی کورٹ کی سخت ہدایت

مالیگاؤں (ناؤنیوزاپڈیٹ) مہاراشٹر کے بدلاپور کے ایک اسکول میں دو لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے 24 اگست کو بند کا اعلان کیا۔ یہ معاملہ آج جمعہ 23 اگست کو بمبئی ہائی کورٹ میں پہنچا۔اس دوران ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو بند کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر کوئی ایسی کوشش کر رہا ہے تو اس کے خلاف قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر گڑ سداورتن اور دیگر نے مہاراشٹر بند کے خلاف عرضی داخل کی۔ الزام عائد کیا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے بند کی کال دی ہے۔ جبکہ بند سے اسکولوں، کالجوں اور اسپتالوں سمیت عام لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تاہم اس درخواست کی سماعت چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس امت بورکر کی ڈویژن بنچ میں ہوئی۔ اس دوران ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل ڈاکٹر بیریندر صراف نے عدالت میں کہا کہ مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اس دوران عدالت نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ اگر اس حوالے سے کوئی اصول ہے اور سپریم کورٹ بھی اس سے پہلے ہدایات دے چکی ہے تو پھر مداخلت کی کیا ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے کیس کے بارے میں معلومات چھپانے پر اسکول انتظامیہ کے خلاف POCSO کے تحت مقدمہ درج کرنے کو کہا ہے۔ بھارت ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق کیس کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے اسکول کے خلاف POCSO کے تحت کیس درج کیا ہے۔ یاد رہے کہ بدلاپور معاملے میں اپوزیشن پارٹیوں کا الزام ہے کہ یہ اسکول بی جے پی لیڈر کا ہے، اس لیے جنسی ہراسانی کے معاملے کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔ احتجاج کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے