سیاست میں آگے بڑھنے کیلئے شریعت کو اپنے قدموں تلے نہ روندیں، علماء کی بے عزتی ہرگز برداشت نہیں : مولانا عمرین

مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں گذشتہ دونوں تنظیم علماء، ائمہ وحفاظ شہر کی جانب سے ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ جس میں شہر کے سیاسی حالات پر غوروخوض کیا گیا اور سیاست کے شعبے میں آنے والی برائیوں پر قدغن لگانے کی تدبیروں پر مشاورت ہوئی، شہر کے ایک معروف عالم دین اور مفتی کی اصلاحی تحریر پر ایک سیاسی پارٹی کے کارکن کی جانب سے کی جانے والی تنقید زیر بحث آئی اور اس طرح کے معاملات کو روکنے کے لیے یہ بات طے کی گئی کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو خط لکھا جائے اور انہیں اس جانب متوجہ کیا جائے کہ وہ منکرات ،غیر اخلاقی حرکتوں اور نازیبا باتوں سے باز رہیں۔

اس طرح کی تفصیلات ایک منعقدہ پریس کانفرنس میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکرٹری و صدر تنظیم علماء، ائمہ و حفاظ شہر مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے دی۔ انہوں نے کہا کہ باہمی مشورے سے یہ بھی طے پایا کہ جس سیاسی پارٹی کے کارکن نے تحریر لکھی ہے اس کے مقامی سربراہ سے ملاقات کرکے ان کو توجہ دلائی جائے اور متعلق شخص سے تحریری معافی کا مطالبہ کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملاقات ہوئی اس کا مثبت نتیجہ ظاہر ہوا ،جس شخص نے تحریر لکھی تھی انہوں نے اپنی بات سے رجوع بھی کرلیا اور مفتی صاحب سے معافی بھی مانگ لی۔ 

مولانا نے مزید بتایا کہ اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ایسی تحریر گردش کرنے لگی جو کسی دوسری سیاسی پارٹی کے فرد کی لکھی ہوئی معلوم ہوتی ہے اور علماء کرام کی محبت کے عنوان سے اس میں معافی مانگنے والے شخص کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تحریر کا لب ولہجہ بھی مناسب نہیں ہے، اس لیے تنظیم علماء،ائمہ اور حفاظ شہر کی جانب سے تمام سیاسی پارٹیوں اور ان کے ورکروں سے یہ اپیل کی جاتی ہے کہ شرعی معاملات اور علماء کرام کی آڑ میں اپنے سیاسی بغض وعناد کا اظہار نہ کریں۔ تنظیم نے جو اقدام کیا ہے وہ شرعی بنیادوں پر کیا ہے اور آئندہ بھی شرعی معاملات کے سلسلے میں بھرپور طریقے سے اقدامات کیے جائیں گے۔اور اگر تنظیم کے اقدامات کی آڑ میں سیاسی افراد اپنے مفادات کے لیے لکھنا اور بولنا شروع کیا تو اس کا بھی سخت احتساب کیا جائے گا۔ ایک مرتبہ پھر تمام سیاسی پارٹیوں کے کارکنان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ اپنے سیاسی معاملات میں شریعت کا پورا احترام ملحوظ رکھیں اور سیاست میں آگے بڑھنے کے لیے شریعت کو اپنے قدموں تلے نہ روندیں۔ 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے